کم تجارتی خسارہ، روپے کی قدر میں بہتری کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں 671 پوائنٹس کا اضافہ

اپ ڈیٹ 05 اگست 2022
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق انڈیکس 1.62 فیصد اضافے کے بعد 42 ہزار 96  پوائنٹس  تک پہنچ گیا — فوٹو: پی ایس ایکس ویب سائٹ
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق انڈیکس 1.62 فیصد اضافے کے بعد 42 ہزار 96 پوائنٹس تک پہنچ گیا — فوٹو: پی ایس ایکس ویب سائٹ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے بینچ مارک 'کے ایس ای 100 انڈیکس' میں جمعہ کو 671 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جس کی وجہ تجزیہ کار روپے کی قدر میں مسلسل بہتری اور جولائی میں توقع سے کم تجارتی خسارے کو قرار دے رہے ہیں۔

اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای 100 انڈیکس 671 پوائنٹس یا 1.62 فیصد اضافے کے بعد 42 ہزار 96 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گیا۔

عارف حبیب کارپوریشن کے ڈائریکٹر احسن محنتی نے بتایا کہ حصص مارکیٹ میں مثبت رجحان روپے کی قدر میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ سے ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے حکام سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے متعلق امور پر بات چیت کے حوالے سے رپورٹس اور قسط کے اجرا کی قیاس آرائیوں سے بھی اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے فنڈز ملنے کی توقع، اسٹاک مارکیٹ میں 877 پوائنٹس کا اضافہ

اے کے وائی سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو امین یوسف نے بتایا کہ عالمی منڈی میں کوئلے کی قیمتوں میں کمی کے سبب سیمنٹ کے شعبے میں اچھی کارکردگی ریکارڈ کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں اضافہ جبکہ تیل کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہوگی۔

امین یوسف نے کہا کہ تجارتی خسارہ توقع سے کم رہا، اس پیش رفت پر مارکیٹ نے مثبت ردعمل کا مظاہرہ کیا اور سرمایہ کاروں نے حصص خریدنے شروع کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 22 اگست کو ہو رہا ہے جس سے مارکیٹ متاثر ہو سکتی ہے، تاہم زیادہ تر تجزیہ کاروں کو موجودہ شرح سود برقرار رہنے کی توقع ہے۔

امین یوسف نے تبصرہ کیا کہ مارکیٹ اوپر جانے کا رجحان مضبوط نظر آتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ تعطیلات کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں اضافہ جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں ریکارڈ بہتری، انٹر بینک میں ڈالر 9 روپے 59 پیسے سستا ہوگیا

گزشتہ ہفتے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں تجارتی خسارہ 18.33 فیصد کمی کے بعد 2 ارب 64 کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ برس 3 ارب 23 کروڑ ڈالر رہا تھا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 46.76 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

مالی سال 2022 میں تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح 48 ارب 66 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا تھا جو کہ مالی سال 2021 میں 30 ارب 96 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، گزشتہ مالی سال میں اس بلند خسارے کی وجہ توقع سے زیادہ درآمدات تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں