وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان مجرم قرار پا چکے ہیں، جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے پر وہ نااہل ہو چکے ہیں، اب اس پر کارروائی ہونی ہے جو آئندہ چند روز میں ہو جائے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں وزیراعظم نے کل سیلابی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی، آج صوبوں کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے صوبوں میں سیلابی علاقوں کو 'آفت زدہ' قرار دیں تاکہ ریلیف کی سرگرمیاں زیادہ متحرک ہو سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ہدایت کی ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز(پی ڈے ایم ایز) مل کر مشترکہ سروے کریں تاکہ بحالی کا کام فوری طور پر شروع ہو سکے۔

'فوجی افسران کی شہادتوں پر ٹرولنگ کرنے کی شدید مذمت کرتی ہوں'

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں ہیلی کاپٹر کریش کا ایک ایسا واقعہ ہوا جس میں افواج پاکستان کے افسران شہید ہوئے، وہ بھی سیلاب زدگان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے، اس حوالے سے ایک جماعت جس کا مائنڈ سیٹ ہی 'ٹرولنگ' ہے، اس کی جانب سے فوجی افسران کی شہادتوں پر بھی ٹرولنگ کی گئی، میں اس کی شدید مذمت کرتی ہوں، یہ شرم ناک اور افسوس ناک رویہ ہے، یہ رویہ ایک مائنڈ سیٹ جس کا نام عمران خان ہے، جس کے حکم پر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی کے خلاف سپریم کورٹ میں ڈکلیئریشن بھجوانے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اپنے بیٹے ارسلان کو یہ ہدایات جاری کرتی ہیں کہ دوسری کو غداری کے ساتھ منسلک کرو، ہماری پورم قوم افواج پاکستان اور اپنی ڈیوٹی سے بڑھ کر لوگوں کی مدد کررہے تھے، انہوں نے شہادت نوش فرمائی، میں ان کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتی ہوں، اس قسم کی نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ اور تقسیم پر جو نواجوانوں کو اداروں کے مقابل کھڑے کرنے والا رویہ بہت ہی افسوسناک اور شرمناک ہے۔

'عمران خان غیرملکی ایجنٹ ہیں'

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان غیرملکی ایجنٹ ہیں، جنہیں الیکشن کمیشن نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی سیاسی جماعت اورکسی جماعت کے سربراہ کو پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002 اور الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت غیر ملکی فنڈ سے چلنے والی جماعت ڈیکلیئر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ 8 سال کی تحقیقات کے بعد آیا ہے، یہ درخواست 14 دسمبر 2014 کو فائل ہوئی تھی جبکہ اس کی سماعت 15 جنوری 2015 کو شروع ہوئیں تھیں، اس میں پی ٹی آئی نے 51 دفعہ سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی اور 9 بار وکلا کو تبدیل کیا جبکہ ہائی کورٹ میں 11 مرتبہ الیکشن کمیشن کے دائرے کو چیلنج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح اسٹیٹ بینک نے الیکشن کمیشن میں جو ریکارڈ جمع کروایا تھا اس کے خلاف بھی درخواستیں دائر کیں کہ ان ریکارڈز کو پبلک نہ کیا جائے، 8 سال تک تحقیقات ہوئیں اور یہ یہ کہہ رہے ہیں کہ عجلت میں فیصلہ آیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان چیف الیکشن کمشنر کو جاوید اقبال بنانا چاہتے ہیں، وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے 5 بار جو حلف نامے جمع کروائے، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے اکاؤنٹینٹ جمع کرواتے تھے، مجھے کیا پتا کہ کیا آتا تھا، عمران خان ان حلف ناموں پر دستخط کرتے ہیں، انہوں نے یہ جھوٹا دستاویز جمع کروایا، اور ملک میں جتنی بھی فارن فنڈنگ آتی رہی، اس کا عمران خان کو معلوم تھا اور وہ جان بوجھ کریہ رقم وصول کرتے رہے۔

'یہ معاملہ تکنیکی نوعیت کا نہیں فارن فنڈنگ کا ہے'

ان کا کہنا تھا کہ دوسروں پر الزامات عائد کرو اور چور کہو لیکن جب بات خود پر آئے تو اس کو تکنیکی معاملہ کہہ دو، یہ معاملہ تکنیکی نوعیت کا نہیں فارن فنڈنگ کا ہے، قانون کے مطابق پاکستان میں رجسٹرڈ کوئی بھی سیاسی جماعت کسی بھی غیر ملکی شخص، غیر ملکی یا مقامی کمپنی سے پیسہ نہیں لے سکتی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ نے ان اکاؤنٹ کو چھپایا کیونکہ وہ چوری کا پیسہ تھا وہ غیر ملکی فنڈنگ کا پیسہ تھا، آپ نے پانچ سال الیکشن کمیشن میں جھوٹے حلف نامے جمع کروائے، اسی طرح آپ تحریک انصاف سیکٹریٹ کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیسہ منگوا کر وصول کرتے رہے، اس کے علاوہ خیرات کا پیسہ بھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان آپ نے 2010 میں فلڈ فنڈ بنایا تھا جس میں بیرون ملک پاکستانیوں نے آپ کو پیسہ دیا تھا جسے آپ نے ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، جس کی قانون میں ممانعت ہے اور آپ کہتے ہیں کہ یہ ٹیکنیکل معاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ سے تنخواہیں، مراعات وصول کرنے والے آج ایوان پر حملہ آور ہوئے، مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کہتا ہے کہ جانتے بوجھتے اکاؤنٹ میں یہ پیسے آتے رہے اور عمران خان کو معلوم تھا، یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے، الیکشن کمیشن سے بھاگتے رہے اور 8 سال کے بعد چور پکڑا گیا، آج 2 جھنڈے رکھ کر آپ کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن جھوٹ بول رہا ہے، اور میری بہت بڑی غلطی تھی کہ میں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو لگایا تھا، آپ نے ان کو اس لیے لگایا تھا کہ وہ فارن فنڈنگ کیس میں فیصلہ نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کی بات سن رہے ہیں ان کو یہ سوال پوچھنے پڑیں گے کہ 2008 سے 2013 اور 2013 سے 2018 اور 2018 سے 2022 تک اس ملک میں فارن فنڈنگ کے ذریعے جو سازشی منصوبہ لانچ ہوا تھا وہ ملک کے ساتھ کیا کرتا رہا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں غیر ملکی فنڈنگ سے دھرنا دیا گیا تھا، پارلیمنٹ کے اندر نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، گندے کپڑے لٹکائے اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا، ملک میں سیاسی عدم استحکام لا کر سی پیک کو روکنے کی کوشش کی گئی، یہ وہ ڈیلیوری پوائنٹس تھے جو آپ نے فارن فنڈنگ کرنے والوں کو دینے تھے، آپ نے منصوبے کے تحت ملک کے سابق وزیراعظم کو 'گلے سے کھسیٹ دو' کی مہم چلانے کی کوشش کی، ملک میں ہنڈی کے ذریعے پیسے منگوانے کا کہا کیونکہ فارن فنڈنگ ہنڈی کے ذریعے آتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بہت بڑی غلطی ہوئی جب نوازشریف کو کرسی سے ہٹایا گیا، اس وقت ملک میں سی پیک تھا، ملک 14 ہزار میگا واٹ بجلی بنا رہا تھا، ملک کی ترقی اس وقت 6 فیصد پر تھی، یہ ان سے برداشت نہیں ہو رہا تھا کیونکہ دوسرے ممالک دیکھ رہے تھے کہ ملک میں دہشتگردی اور مہنگائی ختم ہو رہی ہے، روزگار مل رہا ہے، خطے میں سی پیک آرہا ہے، ملک کو سفارتی محاظ پر کامیابیاں مل رہی ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 2018 سے 2022 تک ملک کے ساتھ کیا ہوا ان سوالات کے جوابات عمران خان دینے پڑیں گے کہ کیا وجہ تھی کہ آپ نے سی پیک کو روکا، کیوں ترقی کی شرح منفی میں چلی گئی، یہ فارن فنڈنگ کا ریوارڈ تھا یہ وہ کمٹمنٹ تھیں جو آپ نے پوری کرنا تھیں، اس کے بعد آپ نے کشمیر کا سودا کر دیا، ایٹمی طاقت والے ملک کو معاشی طور پر مفلوج کرکے کمزور کرنے کی کوشش کی، ملک کی اکائیوں میں تقسیم پیدا کی۔

'عمران خان آپ کے منہ سے صادق اور امین کا میک اپ اتر چکا ہے'

ان کا کہنا تھا کہ آپ مجرم ثابت ہو چکے ہیں، اس کو ٹیکینکل کا لبادہ پہنانے کی کوشش نہ کریں، عمران خان آپ کے منہ سے صادق اور امین کا میک اپ اتر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے تبصرے خوف سے بھرپور ہیں، روانگی قریب ہے، مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ موازنہ ہو رہا ہے کہ پہلے بھی غلط ہوا تھا اور آج بھی غلط ہو رہا ہے، اس فرق کو سمجھنا پڑے گا کہ نوازشریف منتخب وزیراعظم تھے جو ملک کو ترقی کی طرف لے کر جا رہے تھے جبکہ دوسری طرف عمران خان 2018 سے 2022 تک ملک کو مفلوج، اور معاشی طور پر کمزور کرکے تباہ کررہے تھے، الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کا موازنہ اس فیصلے کے ساتھ نہیں کیا جاسکتا، شاید بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی، پانامہ کا سہارا لے کر اقامے کی بنیاد پر تین بار کے منتخب وزیراعظم کو ہٹا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آج تک ووٹن کرکٹ یا رومیتا شیٹھی یا کسی بھی نام کے حوالے سے نہیں کہا کہ میں نے ان سے پیسے نہیں لیے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح یہ کہتے ہیں کہ میری وہاں کمپنیاں تھیں، امریکا میں جو دو کمپنیاں ہیں، ان میں 34 غیر ملکی شامل ہیں، اس کے بعد دو کمپنیاں پی ٹی آئی امریکا ہے ان کو کہتے ہیں کہ میں نے ایل ایل سی قائم کی تھی، آپ نے ایل ایل سی 5975 قائم کی تھی جس میں 13 غیر ملکی شہری اور 231 غیر ملکی کمپنیوں نے پیسے ڈالے ہوئے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایک اور کمپنی ہے جس کا نام ایل ایل سی 6160 ہے، اس میں 21 غیر ملکی شہریوں اور 20 کمپنیوں نے پیسے ڈالے ہوئے ہیں، وہ پیسہ 5 لاکھ 50 ہزار ڈالر کے قریب بنتا ہے، اسی طرح پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن تھی، وہاں پر پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کے نام پر اکاؤنٹس کھلے رہے، اس کے علاوہ 'پی ٹی آئی یوکے' میں غیر ملکی خیراتی پیسے دیتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سیکٹریٹ کے چار ملازمین محمد ارشد ، طاہر اقبال، محمد رفیق اور نعمان افضل کے حوالے سے اب تک الیکشن کمیشن میں نہیں کہا کہ میں نے ان ملازمین کے نام پر پیسے نہیں منگوائے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کا حکومت پر عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر زور

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات غیر جانبدار اور الگ سے ہو رہی ہیں، ان کے ملازمین نے بیانات قلمبند کروائے ہیں کہ ہمیں کچھ نہیں پتا، ہم سے دستخط کروا کر بلینک چیکس لے لیے جاتے تھے، اس کے بعد خود ٹرانسزیکشن کی جاتی تھیں، یہ لوگ اب تک آئینی عہدوں پر اس لیے ہیں کہ ان کے اکاؤنٹس کو فارن فنڈنگ کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عارف علوی، اسد قیصر، عمران اسمٰعیل، شاہ فرمان، ذوالقرنین علی خان، محمود الرشید، سیما ضیا، سیف اللہ نیازی، ثمر علی خان، نجیب ہارون کے ذاتی اکاؤنٹس میں غیر ملکی شہریوں اور غیر ملکی کمپنیوں سے فارن فنڈنگ کا پیسہ آتا رہا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 351 غیر ملکی کمپنیوں سے پیسہ آیا، جو نام اور وقت کے ساتھ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں موجود ہے، جس پر عمران خان نے ایک بار بھی اعتراض نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے ذریعے شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی جتنی قیادت کا گرفتار کیا گیا لیکن ان کے خلاف ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ کی فارن فنڈنگ، ڈاکے اور چوری کی تھوڑی سی جھلک ہے، ابھی پوری فلم باقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا یہی طریقہ ہے کہ الزام لگے تو دوسری پر بھی الزام لگا دو لیکن یہ الزام نہیں ہے، یہ جرم ثابت ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے غلط معاہدوں کے باعث عوام مہنگائی برداشت کرنے پر مجبور ہیں، مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان مجرم قرار پا چکے ہیں، جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے پر وہ نااہل ہو چکے ہیں، اب اس پر کارروائی ہونی ہے، آپ کی جماعت فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر ہو چکی ہے اس کا پراسیس ہونا باقی ہے جو آئندہ چند روز میں ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ثبوتوں کے ساتھ آیا ہے، اس فیصلے پر عمران خان کو وہی سزا ہونی چاہیے جو ایک آئین کے ساتھ جھوٹ بولنے والے کی ہوتی ہے، جعلی دستاویز جمع کروانے والے کی ہوتی ہے، اب اس تماشے کو بند ہونا چاہیے کیونکہ فارن ایجنٹ پکڑا گیا ہے، اور ملک کی جماعت فارن فنڈنگ لیتے ہوئے پکڑی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں