کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی، کہیں تیز بارش

اپ ڈیٹ 07 اگست 2022
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشیں برسانے والا نیا سسٹم 6 سے 13 اگست تک جاری رہ سکتا ہے—فائل فوٹو : ثوبیہ شاہد
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشیں برسانے والا نیا سسٹم 6 سے 13 اگست تک جاری رہ سکتا ہے—فائل فوٹو : ثوبیہ شاہد

سندھ میں مون سون کے جاری چوتھے اسپیل کے دوران کراچی، حیدرآباد سمیت مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

اتوار کے روز ملیر، دنبہ گوٹھ، کاٹھور، شاہراہ فیصل، گلشن اقبال، گلشن حدید سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات نے 6 سے 13 اگست تک ملک بھر میں بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کے باعث کمزور انفرااسٹرکچر کی حامل تنصیبات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں تیز بارشوں سے تباہ کن صورتحال، 6 افراد جاں بحق، کئی علاقے ڈوب گئے

سندھ کے علاوہ پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بارشیں جاری ہیں۔ بادل برسنے سے دریائے راوی میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔

نارووال میں دریائے راوی کے علاوہ نہروں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ دریاؤں، نہروں، ندی اور نالوں میں نہانے پر دفعہ 144 کے تحت ایک ماہ تک پابندی عائد کی گئی ہے۔

ادھر چمن سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی بارش ہوئی، مشرقی بلوچستان میں سیلابی صورتِ حال کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز، کہیں ہلکی بارش

بارشوں کے پیش نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بھی بارشوں سے متعلق خبردار کیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ ماہ ہونے والی مون سون بارشوں کے نتیجے میں کئی شہری جان کی بازی ہار گئے تھے، زیادہ تر شہری کرنٹ لگنے کے واقعات میں جاں بحق ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز، کہیں ہلکی بارش

گزشتہ ماہ ہونے والی مون سون کی بارشوں میں جانی نقصان کے علاوہ شہر کے روڈ اور انفرااسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا جس کے باعث ٹریفک حادثات اور ٹریفک جام کی شکایات میں اضافہ ہوگیا تھا اور شہریوں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

شہر میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں سے ابھی تک گزشتہ اسپیل کے دوران ہونے والی بارشوں کا پانی ہی نہیں نکالا جاسکا ہے جس سے انتظامیہ کی کارکردگی کے پول کھل گیا، جبکہ گندی اور غلاظت کے باعث شہر میں بیماریوں کا باعث بننے والے مچھروں اور مکھیوں کی تعداد میں بھی خطرناک حد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں