لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کو 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے سے روکنے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر

اپ ڈیٹ 10 اگست 2022
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی ہوتے ہوئے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے— فائل فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی ہوتے ہوئے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے— فائل فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بیک وقت قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے الیکشن میں حصہ لینے کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

امن ترقی پارٹی پنجاب کے صدر میاں آصف محمود کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں عمران خان، وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد جمیل 11 اگست کو درخواست پر سماعت کریں گے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان نے 9 حلقوں سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے جبکہ وہ ابھی بھی رکن قومی اسمبلی ہیں، ان کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا تمام 9 حلقوں سے خود ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی ہوتے ہوئے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے، انہیں 9 نشستوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ماضی میں عمران خان، بلاول بھٹو اور علیم خان نے ایک سے زیادہ حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیا، رولز میں ترمیم کر کے ایک شخص کو ایک ہی نشست سے الیکشن میں حصہ لینے کا پابند کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: پی ٹی آئی نے 9 حلقوں میں ضمنی انتخاب کے شیڈول کو چیلنج کردیا

خیال رہے کہ 5 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں 25 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں تمام حلقوں سے حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ‘25 ستمبر کو ہونے والے 9 قومی اسمبلی کے حلقوں کے ضمنی انتخابات میں تمام سیٹوں سے چئیرمین عمران خان خود الیکشن لڑیں گے’۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر 25 ستمبر کو ضمنی انتخابات کے لیے شیڈول جاری کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی خالی 9 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔

شیڈول کے مطابق امیدواران کاغذات نامزدگی 10 اگست سے 13 اگست تک جمع کروا سکتے ہیں، کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست کو کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری

شیڈول کے مطابق نامزد امیدواروں کی فہرست 14 اگست کو جاری کی جائے گی اور 17 اگست کو اسکروٹنی ہوگی، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل 20 اگست تک جمع کرائی جاسکتی ہیں اور 25 اگست اپیلیٹ ٹربیونل میں فیصلہ ہوگا۔

امیدواروں کی نظر ثانی فہرست 26 اگست کو جاری ہوگی جس کے بعد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 27 اگست تک واپس لے سکتے ہیں۔

امیدواروں کی حتمی فہرست 29 اگست تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشان بھی 29 اگست کو الاٹ کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے قو می اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹی فکیشن پر انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرنے اور اس حوالے سے 28 جولائی کو جاری نوٹی فکیشن پر الیکشن کمیشن نے مذکورہ اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جنرل نشست پر 9 اور خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر اراکین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا اور مجموعی طور پر 11 نشستوں کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اس سے ایک روز قبل پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا تھا۔

قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے استعفے منظور کیے ہیں۔

جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخر زمان خان شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی کے اجتماعی استعفوں کی تصدیق کا فیصلہ

پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل ہیں۔

اسپیکر نے خواتین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا سے مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کرلیے تھے۔

قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کےاراکین قومی اسمبلی نے 11 اپریل 2022 کو اپنی نشستوں سے استعفے دیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں