درآمدی یوریا کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کی منظوری

اپ ڈیٹ 12 اگست 2022
یہ فیصلہ وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا — فوٹو: پی آئی ڈی
یہ فیصلہ وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا — فوٹو: پی آئی ڈی

حکومت نے مقامی پیداوار کے مقابلے میں سستی درآمدات کے پیش نظر درآمدی یوریا کی ڈیلر ٹرانسفر پرائس (ڈی ٹی پی) میں تقریباً 25 فیصد اضافہ کردیا تاکہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی کھاد کی قیمتوں کے ساتھ برابری کو یقینی بنایا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا جس نے نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کے لیے 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر اور پاکستان اسٹیٹ آئل کو ایک کھرب 10 ارب روپے کی مقامی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے لیے 50 ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی بھی منظوری دی۔

وزارت صنعت و پیداوار نے ای سی سی کو مطلع کیا کہ امپورٹڈ یوریا کے لیے 50 روپے ڈیلر مارجن کے سوا ڈی ٹی پی رواں سال فروری میں ایک ہزار 718 روپے فی 50 کلوگرام بیگ مقرر کیا گیا تھا، تاہم ریٹیل یوریا کی قیمت ایک ہزار 950 روپے فی بیگ تک بڑھ گئی جس میں 145 روپے کا ڈیلر مارجن بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی

نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ (این ایف ایم ایل) کے گوداموں میں ذخیرہ شدہ درآمدی یوریا کی قیمت مقامی طور پر تیار کردہ یوریا سے کم ہے اس لیے وزارت صنعت و پیداوار کی تجویز پر ای سی سی نے درآمدی کھاد کے لیے ڈی ٹی پی ایک ہزار 805 روپے تک بڑھا کر قیمتوں میں فرق کو دور کرنے کا فیصلہ کیا۔

ای سی سی نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ نیشنل فرٹیلائزر کے پاس موجود بقیہ اسٹاک کی ڈی ٹی پی مزید بڑھ کر 2 ہزار 150 روپے فی بیگ (ڈیلر مارجن کے علاوہ) 26 جولائی سے نافذ العمل ہوگی۔

ای سی سی نے مزید ہدایت کی کہ یوریا کی قیمتوں اور ڈیلر کے مارجن کو آئندہ قبل از وقت منظوری کے بجائے ای سی سی کی پیشگی منظوری کے ساتھ طے کیا جائے۔

مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد کیلئے پیشکش قبول کرلی

ڈی ٹی پی پر نظرثانی کے نتیجے میں بقیہ اسٹاکس پر نیشنل فرٹیلائزر کو 11 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی وصولی ہوگی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مقامی صنعت کاروں نے رواں سال 28 جون کو یوریا کی ریٹیل قیمت ایک ہزار 805 روپے سے بڑھا کر 2 ہزار 150 روپے کر دی تھی، وقت گزرنے کے ساتھ نیشنل فرٹیلائزر نے درآمدی یوریا کو ایک ہزار 805 روپے فی بیگ کے حساب سے بُک کیا اور 83 ہزار 295 ٹن برآمد کردیا جس کے بعد 25 جون تک نیشنل فرٹیلائزر کے پاس تقریباً 16 ہزار 904 ٹن کا بیلنس رہ گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں