مسلم لیگ (ن) پر بھی غداری کےمقدمات بننے چاہئیں، شیریں مزاری

اپ ڈیٹ 16 اگست 2022
شیریں مزاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سراسر قانون کے خلاف فیصلہ کر رہا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
شیریں مزاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سراسر قانون کے خلاف فیصلہ کر رہا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیریں مزاری نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف بھی غداری کے مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز گل نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو مقدمہ کریں لیکن تشدد کیوں کیا جارہا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ شہباز گل نے لینڈ لائن پر ٹی وی چینل پر تبصرہ کیا اور اگر شہباز گل نے قانون کی خلاف ورزی کی تو کیس کریں، تشدد کیوں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ‘کیا وائسرائے ہیں’، شیریں مزاری کی امریکی سفیر کے دورہ طورخم پر تنقید

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ تحریک انصاف کے خوف میں پاگل ہوگئے ہیں، یہ لوگ ہمیں نہیں ڈرا سکتے، ہم حقیقی آزادی کی جنگ لڑتے رہیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ہماری حکومت ہٹانے کی سازش کی، امریکی سفیر صوبائی اور وفاقی حکومت سے ملاقاتیں کرتے ہیں لیکن ہمارے سفیر دوسرے ممالک کے حساس مقامات پر نہیں جاسکتے ہیں، انہوں نے کس معاہدے کے تحت پاک-افغان سرحد کا جائزہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں کوئی سفیر وزیر اعظم سے نہیں مل سکتا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل شیریں مزاری نے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی جانب سے خیبر پختونخوا میں سرحدی مقامات کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے سفیر کو ‘وائسرائے’ قرار دیا تھا۔

شیریں مزاری نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ امریکی سفیر اور ان کا گینگ طورخم جاتے ہوئے پاکستان کے حساس علاقوں کے اوپر سے گزر رہا ہے، زمین کا سروے کر رہا ہے، اور انہیں سرکاری بریفنگ اور ریڈ کارپٹ دیا گیا ہے، ان علاقوں میں عام پاکستانی شہری نہیں جا سکتے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ کیا ڈونلڈ بلوم وائسرائے ہیں اور اس کا نام اور تکبر سب پر حاوی ہے؟ امریکی سازش کے تحت حکومت کی تبدیلی کا ایک اور نکتہ پورا ہوا۔

مزید پڑھیں: شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کو خط خود کو بچاؤ اپیل ہے، مصدق ملک

پریس کانفرنس کے دوران سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عمران خان کو خط لکھا کہ 1996 سے اکاؤنٹ کی تفصیلات دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کسی ممنوعہ فنڈ کی تحقیقات نہیں کرسکتا، تحقیقات کرنا ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ جب اور کچھ نہیں مل رہا تو جھوٹ بول رہے ہیں، 2018 میں اسکروٹنی کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے لیے ہی بنی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے پیپلز پارٹی کے حوالے سے 49، مسلم لیگ (ن) کے 48 جبکہ پی ٹی آئی کے حوالے سے 101 اجلاس ہوئے لیکن اسکروٹنی کمیٹی نے 10 سماعتوں میں فیصلہ بھی سنا دیا۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سمجھ رہا ہے کہ لوگ یہ سچ بھول جائیں گے، الیکشن کمیشن سراسر قانون کے خلاف فیصلہ کر رہا ہے، الیکشن کمیشن نے عدالت کو یقین دہانی کرائی سب جماعتوں کے کیسز سنے جائیں گے لیکن چیف الیکشن کمشنر سیاسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن کی اب تک کوئی تاریخ نہیں دی گئی، ملک کے تمام مسائل کا حل الیکشن ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں