سندھ، پنجاب میں 16 لاکھ بچوں کی کووڈ ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 20 اگست 2022
ابتدائی طور پر یہ مہم صرف سندھ اور پنجاب کا احاطہ کرے گی—فائل فوٹو: رائٹرز
ابتدائی طور پر یہ مہم صرف سندھ اور پنجاب کا احاطہ کرے گی—فائل فوٹو: رائٹرز

وفاقی حکومت 19 ستمبر سے پنجاب اور سندھ کے 5 سے 11 سال کی عمر کے 16 لاکھ اسکول جانے والے بچوں کو کووِڈ 19 سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کی مہم شروع کرنے والی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ویکسینیشن مہم اس لیے شروع کی جارہی ہے کیونکہ وفاقی حکومت کو آئندہ ہفتے امریکا سے فائزر اور بائیو ٹیک کووڈ ویکسینز کی 3 کروڑ 60 لاکھ پیڈیاٹرک خوراکیں ملنے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے معلومات رکھنے والے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ حکومت نے اسکول جانے والے بچوں کو کووڈ 19 ویکسینیشن کوریج کے تحت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیارہ سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن کیلئے کوویکس سے رابطے کا فیصلہ

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر یہ مہم صرف سندھ اور پنجاب کا احاطہ کرے گی، اس سے قبل بالغ آبادی کی کووِڈ-19 ویکسینیشن کے لیے پورے ملک میں کئی مہمیں چلائی گئی تھیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے اسکول جانے والے بچوں کی ویکسینیشن کی ذمہ داری فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن (ایف ڈی آئی) کو سونپی ہے۔

ایف ڈی آئی نے 6 روزہ مہم کے انتظامات کرنے کے لیے امیونائزیشن پر توسیعی پروگرام (ای پی آئی) کو آگاہ کیا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ ای پی آئی اس مہم میں یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او کی ٹیموں کو شامل کرے گا کیونکہ ان کے پاس کئی ایسی ہی حفاظتی مہم چلانے کے لیے مضبوط انتظامی مہارت اور مہارت ہے۔

مزید پڑھیں: 12 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ماضی میں وفاقی حکومت ضلعی انتظامیہ کو ایسی مہمات میں شامل کرنے کے لیے براہ راست صوبوں کے چیف سیکریٹریز سے رابطہ کرتی تھی۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ امریکی حکومت نے اپنے ملک میں بچوں کے لیے اسی طرح کی مہم مکمل کرنے کے بعد پاکستان کو پیڈیاٹرک فائزر کووڈ 19 ویکسین فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ این سی او سی کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے 3 کروڑ 60 لاکھ خوراکیں ملک میں پہنچ جائیں گی اور بچوں کو دو مرحلوں میں ویکسین دی جائے گی۔

ہوائی اڈوں پر قرنطینہ مراکز

دریں اثنا کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے صحت کے حکام نے اسلام آباد اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر قرنطینہ مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویکسینیشن آپ کے نومولود کے لیے کیوں ضروری ہے؟

یہ اقدام حکام کی جانب سے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مسافروں کی تعداد میں اضافے کے بعد سامنے آیا۔

قرنطینہ مراکز کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) دونوں ہوائی اڈوں پر5 ہزار 500 مربع فٹ اراضی مفت عطیہ کرے گی، جس میں کووِڈ پازیٹو مسافروں کو رکھا جائے گا۔

سی اے اے بغیر کسی کرایہ کے 5 سال کے لیے زمین فراہم کرے گا، تاہم تعمیراتی لاگت صحت کے حکام برداشت کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں