بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں ہمالیہ کے قریب سیلاب آنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق بھارت میں مون سون کے موسم میں عام طور پر سیلاب آتے ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ ہوتی ہے جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں دنیا بھر میں شدید موسموں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے ساتھ بھارت میں جنگلات کی کٹائی اور ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ریاست منی پور میں بارش، لینڈ سلائیڈنگ سے 25 افراد ہلاک

حکومت نے بیان میں کہا کہ ریسکیو اہلکار شمالی ریاست ہماچل پردیش کے منڈی ضلع میں فوری طور پر پہنچے جہاں سیلاب 2 مکان بہا لے گیا جبکہ 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے ریاست بھر میں 7 دیگر افراد ہلاک ہوئے۔

ٹی وی پر نشر ہونے والی خبروں کی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قریبی ضلع کانگڑا میں ریلوے پل کا ایک حصہ سیلاب سے بہہ گیا۔

رپورٹس مین بتایا گیا کہ ہمیر پور ضلع میں سیلاب کی وجہ سے مقامی عمارتوں کی چھتوں پر 19 افراد پھنسے ہوئے تھے، انہیں ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں نے بچا لیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں بارش کے سبب سیلاب، 5 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرگئے

بارش اور سیلاب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں اسکول بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

ہماچل پردیش برف پوش پہاڑوں کے لیے مشہور اور سیاحوں میں مقبول ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ مہینے مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے میں زائرین کے کیمپ میں اچانک بارش کے بعد سیلاب آنے سے 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جون میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے بھارت کے شمال مشرق میں دور دراز علاقوں میں تباہی مچائی تھی جب مٹی کے تودے گرنے سے تقریباً 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ریاست منی پور میں ریلوے کارکنوں اور فوج کے ایک کیمپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں