پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان کے خطاب کے دوران ملک کے کچھ حصوں میں مبینہ طور پر یوٹیوب سروس متاثر ہوئی، ان کے ٹی وی چینلز پر براہ راست خطاب پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے گزشتہ رات پابندی لگا دی تھی۔

جب عمران خان نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پارٹی کے جلسے سے خطاب کیا اس وقت سروس میں خلل سامنے آیا جبکہ دارالحکومت میں ان کی ایک متنازع تقریر پر ان کےخلاف دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا۔

انٹرنیٹ کی بندش کو ٹریک کرنے والی تنظیم ‘نیٹ بلاکس’ نے اس حوالے سے تصدیق کی۔

نیٹ بلاکس نے ٹوئٹ میں کہا کہ ریئل ٹائم نیٹ ورک ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ تقریر کی لائیو اسٹریمنگ کے دوران پاکستان میں کچھ موبائل اور فکسڈ لائن انٹرنیٹ فراہم کرنے والے متاثر ہوئے۔

مزید کہنا تھا کہ تقریر ختم ہونے کے بعد رسائی بحال ہو گئی، اس کا تجزیہ پاکستان بھر میں 14 پوائنٹس پر 100 سیمپل سائز سے کیا گیا۔

ڈیجیٹل حقوق کے وکیل اسامہ خلجی نے اس خلل کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اس کی وضاحت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی قانون آن لائن پلیٹ فارمز کی سیاسی سنسرشپ کی اجازت نہیں دیتا۔

پی ٹی آئی نے بھی اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اتفاق سے ہماری تاریخی ریلی کے ختم ہوتے ہی یوٹیوب مکمل طور پر فعال ہو گیا تھا۔

اس نے مزید کہا کہ پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے الزام لگایا کہ پاکستان میں آزادیِ اظہار پر مکمل سینسر شپ اور کریک ڈاؤن ہے، مارشل لا کے دور میں بھی اس طرح کی فاشسٹ کارروائیاں نہیں ہوئیں۔

سابق وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رجیم چینج کی سازش کرنے والے عمران خان سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ آج (ان کی) تقریر کے بیچ میں پی ٹی اے کے ذریعے یوٹیوب کو بلاک کردیا، جو شرمناک ہے

دریں اثنا، ٹیم یوٹیوب نے صارفین کو جواب دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ اس نے پاکستان میں ویب سائٹ کے کام نہ کرنے کی ایسی ہی رپورٹس دیکھی ہیں اور وہ ان کا جائزہ لے رہی ہے۔

گزشتہ روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام ٹی وی چینلز پر سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ‘عمران خان کی تقریر پر پابندی پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت لگائی گئی ہے’۔

نوٹی فکیشن میں گزشتہ شب عمران خان کی ایف نائن پارک اسلام آباد میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ عمران خان ریاستی اداروں کے خلاف مسلسل بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں، ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف ان کے بیانات آرٹیکل 19 کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں