صدر عارف علوی کا اکاؤنٹ بھی ایف آئی اے کو مل گیا ہے، مریم اورنگزیب

22 اگست 2022
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں ایک شخص اپنے بیانیے کو اتنا پھیلا رہا ہے کہ وہ پروپیگنڈا ہونے لگا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں ایک شخص اپنے بیانیے کو اتنا پھیلا رہا ہے کہ وہ پروپیگنڈا ہونے لگا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جو معیشت گزشتہ حکومت میں تباہی کا شکار تھی وہ اب موجودہ اتحادی حکومت کی کوششوں سے درست سمت پر ہے جس سے مہنگائی بھی کم ہوگی اور روزگار بھی میسر ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں ایک شخص اپنے بیانیے کو اتنا پھیلا رہا ہے کہ وہ پروپیگنڈا ہونے لگا ہے اور جب ملک کی تباہ کن معیشت اپنی درست سمت میں جارہی ہے اور جب یہ بات اس شخص کو معلوم ہوئی تو اس نے سیاسی عدم استحکام اور افراتفری پیدا کردی ہے، تاکہ اتحادی حکومت کے معیشت کی بہتری سے اعتماد کو خطرے میں ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کو اب عارف علوی کے نام سے ایک اکاؤنٹ ملا ہے جو الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کیا گیا جو عارف علوی کے دستخط سے کھولا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جو ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوتا اس کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ہے، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہم نے تندرست معیشت ان (عمران خان) کے حوالے کی تھی، اگر ان کو معیشت ٹھیک کرنی ہوتی تو کرتے مگر انہوں نے معیشت کا دیوالیہ نکالا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اب جب ایک بیرونی ایجنٹ اور چور پکڑا گیا ہے اور جرم ثابت ہونے کے بعد فیصلہ آگیا ہے، پہلے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے 8 سال بھاگتے رہے اور کسی بھی تفتیش کو مکمل نہیں کروایا جس میں ہیلی کاپٹر کیس، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی کیس شامل ہیں مگر اس کے برعکس اتنا شور مچایا کہ مخالفین کو جیلوں میں بند کردو جس پر چار سال حکومت ہونے کے باوجود بھی الزامات ثابت نہیں کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیے کو بنانا تھا جس کے لیے ریاست کو بھی طاقت کے طور پر استعمال کیا، نیب نیازی گٹھ جوڑ کا سہارا لیا، طیبہ گل کی نیب چیئرمین سے متعلق وڈیو کو استعمال کیا اور ایک بیانیہ بنا دیا مگر جب عدالتوں میں ثبوت پیش کرنے کی باری آئی تو وہ بیانیہ کسی طرح بھی ثابت نہیں ہوسکا۔

’ان کی صداقت اور امانت کا جنازہ نکل چکا ہے‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی صداقت اور امانت کا جنازہ نکل چکا ہے جو ان کو سرٹیفکیٹ ملا تھا، یہ لوگ جھوٹے بھی ہیں، چور بھی ہیں، ان کو الیکشن کمیشن نے فارن ایجنٹ ڈکلیئر کیا ہے کیونکہ 5 بار غلط بیان حلفی جمع کروایا ہے اور جس اکاؤنٹنٹ فرم کے ذریعے رکارڈ جمع ہوتا رہا اس نے بھی ایف آئی اے کو خط لکھ دیا ہے کہ ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں جو رکارڈ ہمیں ملتا تھا ہم جمع کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان 'کرپشن' پر بریفنگ دینے والی ایجنسیوں کے نام بتانے کی ہمت کریں، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ تہلکہ مچانے والی چیز یہ سامنے آئی ہے کہ الیکشن کمیشن ان سے کے اے ایس بی بینک کے ایک اکاؤنٹ کی تفصلات مانگتی رہی جو انہوں نے چھپائی تھی، مگر اس پر کے اے ایس بی بینک نے کہا کہ ہم تفصلات بھیج رہے ہیں ہمیں کچھ وقت درکار ہے اور بعد میں کہا کہ ہمارا سافٹ ویئر بیٹھ گیا ہے جس کے بعد عمران خان مسلط ہوئے تو وہ سافٹ ویئر چار سال تک بیٹھا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے کے اے ایس بی بینک کو یہ بھی لکھا گیا ہے کہ چار ملازمین کے علاوہ جو دیگر اکاؤنٹس ہیں ان کی تفصیلات بھی فراہم کریں جو انہوں نے فراہم نہیں کی، مگر جو تفصیل سامنے آئی ہے اس کے مطابق نیشنل کیمپن آفس مسلم ٹاؤن لاہور کے اندر ان کے سینٹرل بورڈ فنانس کی اجازت سے ایک اکاؤنٹ کھلا جس میں 78 کروڑ روپے فارن فنڈنگ آئی اور وہ فنڈنگ کے اے ایس بی بینک کے ذریعے نکالی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ اکاؤنٹ بھی ان (تحریک انصاف) کے مرکزی فنانس سیکریٹری کی منظوری اور دستخط کے ساتھ کھلا اور وہاں سے جو پیسے نکلتے رہے وہ بھی سینٹرل بورڈ کے دستخطوں سے منظور ہوکر نکلتے رہے اور ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل ہوتے رہے جس کی تفصیلات ایف آئی اے کے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اہم بات یہ ہے کہ جو 2 آفشور کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں ان کا پتا بھی 2 زمان پارک ہے اور جتنی بار بھی عمران خان سے پوچھا گیا کہ ان کمپنیوں سے آپ کا کوئی تعلق ہے یا نہیں تو انہوں نے کہا ہمارے پلاٹ 2 ہیں، مگر دونوں آفشور کمپنیاں فریدالدین کے نام سے رجسٹرڈ ہیں جن کا ذکر پنڈورا پیپرز میں آیا تھا اور ان کمپنیوں کے اکاؤنٹس کھولنے کے لیے تحریک انصاف کے فنانس سینٹرل بورڈ نے جن 4 چار لوگوں کو اجازت دیے ان میں فریدالدین بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ملکی مفاد، عوامی دلچسپی کیلئے اشتہار دینا حکومت کا استحقاق ہے، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ جب جب عمران خان اور ان کے ساتھیوں سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارا ان اکاؤنٹس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور 8 سال تک الیکشن کمیشن سے یہ تفصیل چھپاتے رہے، مگر اب کے اے ایس بی بینک نے ڈیٹا فراہم کردیا ہے، پہلے آٹھ سال تک عمران خان کہتے رہے کہ الیکشن کمیشن میں میرا دائرہ کار نہیں ہے اور اب کہہ رہے ہیں کہ ایف آئی اے میں میرا دائرہ کار نہیں ہے اور ہائی کورٹ میں 11 درخواستیں دائر کردیں کہ یہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں اس لیے جواب نہیں دوں گا۔

’عمران خان ایک غنڈہ، ٹھگ شخص ہے جو لوگوں کو تشدد پر اکساتا ہے‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے کسی کو بھی متعلقہ تفصیلات پوچھنے پر جواب نہیں دیا، جب اپوزیشن نے پوچھا تو 4 سال تک ان کو بھی جیلوں میں بند رکھا اور الیکشن کمیشن سے بھاگتے رہے، یہ وہی شخص ہے جس نے ڈی چوک پر بھی کہا تھا کہ آئی جی میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں اور اب جج کا نام لے کر کہتا ہے کہ زیبا سن لیں میں آپ کو چھوڑوں گا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ (عمران خان) ایک غنڈہ، ٹھگ شخص ہے جو لوگوں کو تشدد پر اکساتا ہے، اشتعال انگیز تقاریر سے لوگوں میں انتشار پھیلاتا ہے اور بھاگ جاتا ہے، اسی طرح سعودی عرب میں لوگوں کو اشتعال انگیز کرکے نعرے لگوائے جس سے مزدوروں کو وہاں 10، 10 سال تک سزا ہوگئی اور وہاں سے بھاگ گئے، ایک مذمتی بیان تک نہیں آیا اور 25 مئی کو بھی لوگوں کو بلایا اور وہاں سے بھاگ گئے جبکہ گزشتہ رات بھی لوگوں کو بنی گالا بلایا کہ میں جواب نہیں دوں گا سیاسی دہشت گردی کروں گا پھر وہاں سے بھی بھاگ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر تم (عمران خان) نے چوری نہیں کی تو نواز شریف کی طرح خط کیوں نہیں لکھتے کہ میرا احتساب کیا جائے، اگر چوری نہیں کی تو ایف آئی اے کو جواب دو، الیکشن کمیشن کو جواب دیتے۔

’بحیثیت قوم سیلابی آفت کا مقابلہ کر سکتے ہیں‘

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرہ افراد کو ایمرجنسی ریلیف فراہم کرنے کے لیے پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت متاثرہ لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25، 25 ہزار روپے نقد دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ سے تنخواہیں، مراعات وصول کرنے والے آج ایوان پر حملہ آور ہوئے، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ جو مون سون کے دوسرے مرحلے کے دوراں سیلاب متاثرہ لوگوں کا نقصان ہوا ہے اس کے مقابلے میں یہ رقم کچھ بھی نہیں مگر فوری امداد بشمول ادویات، خوراک وغیرہ خرید سکتے ہیں کیونکہ جن علاقوں میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نہیں پہنچ سکتا وہاں اس رقم کے ذریعے متاثرہ شہریوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس رقم کے علاوہ وزیر اعظم نے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ لوگوں کی امداد کے لیے این ڈی ایم اے کو 5 ارب روپے فوری طور پر دینے کی ہدایت کی تھی جس پر وزارت خزانہ عملدرآمد کر رہی ہے اور اس پر ایمرجنسی ریلیف اینڈ ریسکیو کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: سائفر سے متعلق خط بشریٰ بی بی کی ہدایت پر نکالا گیا تھا، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی ایم ایز) اور این ڈی ایم اے کی مشترکہ سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں جس کے ذریعے گھروں کی مرمت و بحالی کے لیے معاوضہ دینے کا عمل شروع کیا گیا ہے، اسی طرح سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا ریلیف فنڈ اکاؤنٹ بھی دیا گیا ہے کیونکہ بحیثیت قوم ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم سب مل کر اتنی بڑی آفت کا مقابلہ کر سکتے ہیں ورنہ خالی حکومت یا کسی ایک ادارے کی اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ وہ اتنی بڑی آفت کا مقابلہ کر سکے، لہٰذا ہم سب اس میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں گے تو ان اپنے بھائیوں، بہنوں، خواتین اور بچوں کی مدد کر سکتے ہیں جو کہ اس وقت مشکل کا سامنا کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں