شاہین آفریدی کی انجری کے معاملے میں تاخیر ’مجرمانہ غفلت‘ ہے، محمد حفیظ

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2022
محمد حفیظ نے شاہین آفریدی کو پوری دنیا کے لیے اثاثہ قرار دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
محمد حفیظ نے شاہین آفریدی کو پوری دنیا کے لیے اثاثہ قرار دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر محمد حفیظ نے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو گھٹنے کی انجری کے علاج کے لیے لندن بھیجنے میں تاخیر پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس عمل کو مجرمانہ غفلت قرار دیا ہے۔

سرکاری ٹی وی چینل ’پی ٹی وی اسپورٹس‘ سے بات کرتے ہوئے محمد حفیظ نے شاہین آفریدی کو صرف پاکستانی پروڈکٹ نہیں بلکہ دنیا کے لیے اثاثہ قرار دیا۔

محمد حفیظ نے کہا کہ شاہین کے حوالے سے مجھے تشویش یہ ہے کہ وہ صرف پاکستان کے نہیں بلکہ دنیا کے لیے ایک پراڈکٹ ہے، وہ تیار ہو رہا ہے اور ساری دنیا اسے کھیلتا دیکھنا چاہتی ہے، ہمیں اس کا مناسب طریقے سے خیال رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کو علاج کے لیے لندن بھیجے جانے کے حوالے سے پی سی بی کے اعلان سے یہ واضح ہے کہ شاہین کئی ہفتوں سے انجری کا شکار تھے۔

مزید پڑھیں: قومی ٹیم کو بڑا دھچکا، شاہین آفریدی ایشیا کپ سے باہر

محمد حفیظ نے کہا کہ وہ اب انگلینڈ چلے گئے ہیں لیکن یہ فیصلہ 8 ہفتے پہلے کیوں نہیں ہو سکتا تھا؟

انہوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ شاہین کی انجری کے معاملے میں 6 سے 8 ہفتے ضائع کیے جانا ایک مجرمانہ غفلت ہے، انہیں اسی وقت انگلینڈ بھیج دینا چاہیے تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ شاہین آفریدی کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جانا بذات خود بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم پاکستان میں طبی سہولیات کو اپ گریڈ کرنے میں تاحال ناکام رہے ہیں۔

محمد حفیظ کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شاہین آفریدی سری لنکا کے خلاف گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے دائیں گھٹنے کی انجری کا شکار ہونے کے بعد ایشیا کپ سے باہر ہوچکے ہیں جو کہ قومی کرکٹ ٹیم کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: شاہین شاہ آفریدی انجری سے بحالی کیلئے دبئی سے لندن روانہ ہوں گے

پی سی بی کی میڈیکل ایڈوائزری کمیٹی اور آزاد اسپیشلسٹ کے پینل نے شاہین شاہ آفریدی کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد انہیں 4 سے 6 ہفتے آرام کا مشورہ دیا تھا۔

ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد شاہین ایشیا کپ ٹی20 سے باہر ہو گئے جبکہ انگلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں بھی قومی ٹیم کو ان کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔

بعد ازاں پی سی بی نے شاہین آفریدی کو علاج کے لیے لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا اور 3 روز قبل وہ لندن کے لیے روانہ ہوگئے جہاں وہ انجری سے بحالی مکمل کریں گے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کے میڈیکل افسر ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو کا کہنا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو ماہر ڈاکٹر کی نگرانی کی ضرورت ہے اور لندن میں بہترین طبی سہولیات دستیاب ہیں لہٰذا کھلاڑی کے بہترین مفاد میں ہم نے انہیں وہاں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: شاہین آفریدی گھٹنے کی انجری کے سبب سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے باہر

توقع کی جارہی ہے کہ نومبر میں شروع ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ تک شاہین آفریدی ٹیم میں واپس آجائیں گے۔

خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں 22 سالہ کرکٹر شاہین آفریدی نے اپنے آپ کو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں پاکستان کے فرنٹ لائن باؤلر کے طور پر منوایا ہے اور کپتان بابر اعظم کی طرح پاکستان کے سب سے مشہور کرکٹر مانے جاتے ہیں۔

وہ پاکستان کے کئی انٹرنیشنل میچز میں اہم وکٹیں لے کر نمایاں کارکردگی دکھا چکے ہیں اور حریف ٹیموں پر اپنی دھاک بٹھا دی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں