ایم کیو ایم کے سابق رکن اسمبلی کی بازیابی کیلئے درخواست پر رینجرز اور سیکریٹری داخلہ کو نوٹس

02 ستمبر 2022
درخواست گزار نے کہا کہ رینجرز اور حساس اداروں نے گھر پر چھاپہ مارا اور والد نثار پنہور کو لے گئے— فوٹو بشکریہ سندھ اسمبلی ویب سائٹ
درخواست گزار نے کہا کہ رینجرز اور حساس اداروں نے گھر پر چھاپہ مارا اور والد نثار پنہور کو لے گئے— فوٹو بشکریہ سندھ اسمبلی ویب سائٹ

سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن اسمبلی نثار احمد پنہور کے ٹھکانے سے متعلق درخواست پر صوبائی سیکریٹری داخلہ، سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل، انسپکٹر جنرل آف پولیس اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ جنرل، پراسیکیوٹر جنرل اور اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کے ساتھ ساتھ ڈپٹی اٹارنی جنرل کو بھی 13 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: الطاف حسین کی میڈیا کوریج پر پابندی کیخلاف درخواست دائر کرنے والا سابق ایم پی اے زیر حراست

محسن نثار نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے والد نثار احمد پنہور ایم کیو ایم سے وابستہ سابق وزیر اور رکن اسمبلی ہیں اور انہوں نے 27 اگست کو پارٹی کے بانی الطاف حسین کی میڈیا کوریج پر پابندی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی جسے 30 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ رینجرز اہلکاروں نے حساس اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ 29 اور 30 ​​اگست کی درمیانی شب سعدی ٹاؤن میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے والد کو لے گئے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ متعلقہ تھانے، رینجرز اور متعلقہ حکام سے رجوع کیا، تاہم ان کے والد کا پتا نہیں چل سکا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اغوا کی ایف آئی آر کے لیے متعلقہ تھانے میں درخواست دی گئی تھی لیکن پولیس حکام نے اسے وصول نہیں کیا اور ان کے والد کی بازیابی کے لیے کسی قسم کی قانونی کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔

درخواست گزار نے مدعا علیہان کو اس کے والد کو عدالت میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ استدعا کی کہ ان کے والد کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی جائے۔

بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان اور دیگر کو نوٹسز جاری کردیے۔

یہ بھی پڑھین: کراچی میں بھی 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی

چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں ڈویژنل بینچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان، چیف سیکریٹری سندھ، مقامی محکمہ موسمیات اور صوبائی الیکشن کمشنر سے کہا کہ وہ اگلی سماعت تک جواب داخل کریں۔

جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری جنرل منعم ظفر خان اور پارٹی کے ایک اور رہنما نے اپنے وکیل کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور کہا کہ 24 اگست کو الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو ایک بار پھر ملتوی کردیا تھا اور نئی تاریخ کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں