دشوار گزار پہاڑی علاقے میں امدادی سامان پھینکنے پر مجبور تھے، بلوچستان حکومت

02 ستمبر 2022
سیلاب متاثرین کے لیے مختص آٹے کے تھیلوں کو اونچائی سے پھینک کر ضائع کرنے والے ہیلی کاپٹر کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی
سیلاب متاثرین کے لیے مختص آٹے کے تھیلوں کو اونچائی سے پھینک کر ضائع کرنے والے ہیلی کاپٹر کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے مختص آٹے کے تھیلوں کو بہت اونچائی سے گرا کر ضائع کرنے والے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا کیونکہ اسے ان اشیا کو پھینکنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں مل سکی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی نے کہا کہ صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر کوئٹہ کے مضافات میں واقع علاقے حنا اراک میں امدادی سامان بھیجنے کی کوشش کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت نے صوبے کے 32 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا

انہوں نے بتایا کہ ہم اس بات سے انکار نہیں کرتے کہ ہیلی کاپٹر سے گرائے گئے چند بیگ علاقے میں ایک چکر کے دوران ضائع ہو گئے کیونکہ یہ ایک دشوار گزار پہاڑی علاقہ تھا اور وہاں اترنے کی کوئی جگہ نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ پائلٹ کے اس اقدام کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکومت نے چیف پائلٹ کو طلب کرکے اس معاملے پر بات چیت کی۔

سیکریٹری کے مطابق پائلٹ نے اعتراف کیا کہ اڑان کے دوران چند تھیلے کافی اونچائی سے گرے جس کے نتیجے میں وہ ضائع ہو گئے، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ دشوار گزار پہاڑی علاقے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے لیے اس علاقے میں اترنا یا نچلی پرواز کرنا ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چند بیگ گرانے کے بعد پائلٹ اسی علاقے میں واپس آیا اور ہیلی کاپٹر کو نچلی سطح پر لا کر احتیاط سے امدادی سامان گرایا۔

یہ بھی پڑھیں: افسوس کہ ہم نے ماضی میں آنے والے سیلاب سے بھی کچھ نہیں سیکھا

بلوچستان حکومت کے ہیلی کاپٹر کے چیف پائلٹ کمانڈر تنویر نے ڈان کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر پہلے دن سے ہی امدادی مشنز چلا رہا ہے اور روزانہ دو سے تین پروازیں کر رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں