کینیڈا میں چاقو برداروں کے حملے، 10 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2022
پولیس کی فرانزیک ٹیم جائے وقوع کا معائنہ کرتے ہوئے — تصویر: رائٹرز
پولیس کی فرانزیک ٹیم جائے وقوع کا معائنہ کرتے ہوئے — تصویر: رائٹرز

کینیڈا میں چاقو مارنے کے واقعات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوگئے، پولیس نے اس سلسلے میں 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جس میں زیادہ تر واقعات کم آبادی والے ایک قصبے میں ہوئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہ 'میں آج کے ہولناک حملوں سے حیران اور صدمے میں ہوں، کینیڈین ہونے کے ناطے ہم اس المناک تشدد سے متاثر ہونے والے ہر فرد اور سیسکیچوین کے لوگوں کے ساتھ دکھ میں شریک ہیں'۔

پولیس نے دو مشتبہ افراد کا نام 31 سالہ ڈیمین سینڈرسن اور 30 سالہ مائیلس سینڈرسن کے طور پر ظاہر کیا، ساتھ ہی ان کی تصاویر اور معلومات بھی دیں لیکن ان کے محرکات یا متاثرین کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا: تلوار بردار شخص کے حملے میں 2 افراد ہلاک، 5 زخمی

مقامی رہنماؤں کے ایک بیان میں اشارہ کیا گیا ہے کہ حملے منشیات سے متعلق ہو سکتے ہیں۔

مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں ہلاک ہونے والے افراد میں 2 بچوں کی ماں کے سابق دوست کی نشاندہی کی گئی۔

ہلاک ہونے والے 10 افراد کو جیمز اسمتھ کری نیشن اور قریبی گاؤں ویلڈن میں 13 مقامات پر نشانہ بنایا گیا۔

ایبورجینل پیپلز ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو مائیکل بریٹ نے بتایا کہ 'یہ شدید دکھ کی بات ہے کہ کس طرح جیل کی سزا، منشیات اور شراب نوشی کئی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے'۔

سیسکیچوین کرائم اسٹاپر نے مئی میں مائیلس سینڈر سون کو 'غیر قانونی طور پر فرار' ہونے والے کے طور پر درج کیا تھا، یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو عوام کو پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی ترغیب دیتا ہے تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات موجود نہیں کہ وہ کیوں مطلوب تھا۔

مزید پڑھیں: کینیڈا میں حملے کیلئے استعمال ہونے والے ہتھیاروں پر پابندی

پولیس نے بتایا کہ ان دونوں افراد کو سیاہ نسان روگ میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا اور انہیں جیمز اسمتھ کری نیشن اور ویلڈن گاؤں میں حملوں سے تقریباً 320 کلومیٹر (200 میل) جنوب میں ریجینا شہر میں دیکھا گیا تھا۔

ایک پولیس افسر بتایا کہ 'ایسا لگ رہا ہے کہ کچھ متاثرین پر ہدف بنا کر حملہ کیا گیا جبکہ کچھ کو ویسے ہی نشانہ بنایا گیا اس لیے اس وقت حملے کے مقصد کے بارے میں کچھ کہنا بہت مشکل ہے۔‘

پولیس نے کہا کہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے جن میں سے کچھ ہوسکتا ہے خود طبی امداد حاصل کرنے ہسپتال پہنچے ہوں۔

جیمز سمتھ کرینیشن ایک مقامی کمیونٹی ہے جس کی آبادی تقریباً 3 ہزار 400 افراد پر مشتمل ہے جو زیادہ تر کھیتی باڑی، شکار اور ماہی گیری کرتے ہیں اور ویلڈن گاؤں میں تقریباً 200 افراد رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا: نفرت کی بنیاد پر حملے میں پاکستانی نژاد خاندان کے 4 اراکین جاں بحق

اس کمیونٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے بزرگوں نے 'جیمز اسمتھ کرینیشن کے اراکین کے متعدد قتل اور حملوں کے جواب میں' ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے اور دو ہنگامی آپریشن مراکز قائم کیے ہیں۔

انڈیجینس یا مقامی لوگ کینیڈا کی تقریباً 3 کروڑ 80 لاکھ آبادی کا 5 فیصد سے بھی کم ہیں اور دوسرے شہریوں کے مقابلے میں غربت، بے روزگاری اور متوقع کم عمر کا شکار ہیں۔

کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت جیمز اسمتھ کرینیشن کی قیادت کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہے اور 'ہم ہر طرح سے مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔'

چاقو کے پہلے حملے کی اطلاع صبح 5 بج کر 40 منٹ پر ملی اور تین گھنٹے کے اندر پولیس نے صوبے بھر میں خطرناک افراد کا الرٹ جاری کر دیا۔

دوپہر تک سیسکیچوین کے ہمسایہ صوبوں البرٹا اور مانیٹوبا میں بھی اسی طرح کے الرٹ جاری کر دیے۔

پولیس بلیٹن میں لوگوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی مشتبہ شخص کی اطلاع دیں اور جگہ جگہ پناہ لینے سمیت احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ جگہ نہ چھوڑیں۔

تبصرے (0) بند ہیں