ٹانک: مسلح افراد کے حملے میں 4 پولیس اہلکار شہید

10 ستمبر 2022
فائرنگ کچھ دیر تک جاری رہی جس کے دوران حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے—فائل فوٹؤ:اے ایف پی
فائرنگ کچھ دیر تک جاری رہی جس کے دوران حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے—فائل فوٹؤ:اے ایف پی

ٹانک کے تحصیل چیئرمین صدام حسین خان کے قافلے پر پائی گاؤں کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار شہید اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت حوالدار عمران، حوالدار برکت، کانسٹیبلز رفیع اللہ اور فضل الرحمٰن کے نام سے ہوئی جب کہ زخمیوں کی شناخت ممتاز علی اور محمد گل کے نام سے ہوئی۔

حکام نے بتایا کہ مقتول اور زخمی پولیس اہلکار جمعیت علمائے اسلام (فضل) سے تعلق رکھنے والے تحصیل چیئرمین کے قافلے کے ساتھ تھے، جو سیلاب زدہ دیہات کا دورہ کرنے کے بعد ٹانک شہر واپس آ رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: پولیو ٹیم پر فائرنگ، سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار جاں بحق

گل امام پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ قافلے پر فائرنگ ہونے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

مقامی افراد کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ فائرنگ کچھ دیر تک جاری رہی جس کے دوران حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

واقع کے بعد پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اور گاؤں والوں کے ساتھ مل کر ملزمان کا پیچھا کرنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا: پولیس اسٹیشن پر حملے میں 2 کانسٹیبل شہید

خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ ضلع ٹانک میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے دو پولیس کانسٹیبل نثار اور پیر رحمٰن شہید ہو گئے تھے۔ ۔ کچا گرہ کے علاقے میں پولیس اہلکار پولیو ورکرز کو سیکیورٹی فراہم کر رہے تھے جب ان پر حملہ ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں