دیوی کو خوش کرنے کے لیے بھارتی کسان نے اپنی زبان کاٹ لی

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2022
بھارت کی آبادی کا ایک بڑا طبقہ توہم پرست عقائد پر یقین رکھنا ہے— فوٹو: اناہیتا ہاشمانی/ڈان
بھارت کی آبادی کا ایک بڑا طبقہ توہم پرست عقائد پر یقین رکھنا ہے— فوٹو: اناہیتا ہاشمانی/ڈان

بھارتی کسان نے دیوی کو خوش کرنے کے لیے اپنی زبان کاٹ لی، پولیس کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے شہر نئی دہلی میں پیش آیا، کسان کی حالت تشویشناک ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش کے مشہور مندرمیں 40 سالہ کسان نے چھری سے اپنی زبان کاٹ لی تھی جس کے بعد وہاں موجود ہجوم میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں رخصتی پر زیادہ رونے سے دلہن کی موت

تفتیشی افسر ابھیلاش تیواری کا کہنا تھا کہ کسان اور اس کی بیوی نے اس سے قبل مذہبی رسومات کیں جس کے بعد انہوں نے چھری سے اپنی زبان کاٹی اور مندر کے دروازے پر رکھ دی۔

تفتیشی افسرکا کہنا تھا کہ ‘مندر میں تعینات ہمارے افسران نے دوسرے عبادت گزاروں کی مدد سے اسے ہسپتال پہنچایا۔’

افسر نے بتایا کہ اُن کی بیوی کا کہنا تھا کہ ‘میرے شوہر نے دیوی کو خوش کرنے کے لیے اپنی زبان کی ‘قربانی’ دی ہے’ تاہم وہ وضاحت نہیں کر سکیں کہ ان کے شوہر نے ایسا کیوں کیا۔

بھارت میں عموماً اس نوعیت کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جن میں شہری اپنے خداؤں یا دیوی دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے جسمانی اعضا کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بعض اوقات ’انسانی جان تک کی قربانی دے دیتے ہیں، اسی طرح کچھ لوگ دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے عجیب و غریب حرکتیں بھی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: ’ گائے ذبح کرنے پر قتل کے واقعات میں پولیس ملوث ہوتی ہے’

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی بھارت کی دو ریاستوں میں اس طرح کے 2 واقعات رپورٹ ہوئے تھے، جب دو نوجوانوں نے اپنے دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے اپنی زبانیں کاٹ لی تھیں۔

سال 2020 میں ایک ہندو پجاری نے مقامی کسان کا سَر قلم کرکے اپنے دیوتا کے سامنے پیش کردیا تھا، پجاری نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں خواب میں دیوی نے ایسا کرنے کے لیے کہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں