کراچی میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو کرانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022
ای سی پی نے 9 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات بھی 16 اکتوبر کو کرانے کا فیصلہ کیا ہے — فائل فوٹو: فائل فوٹو: اے پی پی
ای سی پی نے 9 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات بھی 16 اکتوبر کو کرانے کا فیصلہ کیا ہے — فائل فوٹو: فائل فوٹو: اے پی پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں پولنگ 23 اکتوبر 2022 کو کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات اس سے قبل دو بار ملتوی ہو چکے ہیں، 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات 20 جولائی کو ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی کردیے گئے تھے۔

سندھ میں 24 جولائی کو کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات شیڈول تھے۔

ای سی پی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں آج اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں اراکین الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں پولنگ 23 اکتوبر 2022 کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی، کراچی سے متعلق اجلاس کل طلب

ای سی پی کا کہنا تھا کہ حیدر آباد ڈویژن کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق رپورٹ صوبائی حکومت اور صوبائی الیکشن کمشنر سے منگوائی جارہی ہے تاکہ سیلاب کی صورتحال اور انتخابات کے انعقاد سے متعلق غور کیا جائے اور جتنا جلد ممکن ہوسکے حیدر آباد میں بھی پولنگ کی تاریخ مقرر کی جائے۔

'قومی اسمبلی کے 9، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں پولنگ اب 16 اکتوبر کو ہوگی

ای سی پی نے 9 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرکے 16 اکتوبر کو کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ 9 اکتوبر کے ضمنی انتخابات کے پولنگ شیڈول میں تبدیلی متوقع عید میلادالنبی ﷺ کے باعث کی گئی۔

اجلاس میں ای سی پی کو بتایا گیا کہ حلقہ این اے 157 ملتان فور، پی پی 139 شیخوپورہ فائیو، پی پی 209 خانیوال سیون اور پی پی 241 بہاولنگر فائیو کی پولنگ کے لیے الیکشن کمیشن نے بذریعہ نوٹی فکیشن 9 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم اس دن عید میلادالنبیؐ متوقع ہے۔

الیکشن کمیشن کو یہ بھی بتایا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے بھی این اے 157 ملتان فور کے کیس کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ الیکشن کمیشن متوقع عید میلادالنبی ﷺ کی وجہ سے تاریخ تبدیل کرے۔

الیکشن کمیشن نے عید میلادالنبی ﷺ کی متوقع تاریخ اور ووٹروں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مذکورہ بالا حلقہ جات میں پولنگ مورخہ 16 اکتوبر بروز اتوار ہوگی تاکہ ووٹرز اپنا حق رائے دہی باآسانی استعمال کر سکیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بھی 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی

اسی طرح الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کے حکام سے اجلاس کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی کی 8 نشستوں پر بھی پولنگ 16 اکتوبر کو ہوگی۔

قومی اسمبلی کے کُل 9 حلقوں اور صوبائی اسمبلی کے 3 نشستوں پر پولنگ 16 اکتوبر کو ہوگی۔

قومی اسمبلی کے حلقے

  1. این اے 22 مردان تھری
  2. این اے 24چارسدہ ٹو
  3. این اے 31 پشاور فائیو
  4. این اے 45 کرم ون
  5. این اے 108 فیصل آباد آٹھ
  6. این اے 118 ننکانہ صاحب ٹو
  7. حلقہ این اے 157 ملتان فور
  8. این اے 237 ملیر ٹو
  9. این اے 239کورنگی کراچی ون

پنجاب اسمبلی کے حلقے

  1. پی پی 139 شیخوپورہ فائیو
  2. پی پی 209 خانیوال سیون
  3. پی پی 241 بہاولنگر فائیو

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیلاب اور بارشوں کے باعث سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدر آباد میں 28 اگست کو شیڈول بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جانے کے ایک روز بعد کراچی میں بھی بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے تھے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ کراچی میں 24 تا 26 اگست کے درمیان شدید بارشیں ہوں گی، اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ بارشیں 27 اور 28 اگست کو بھی ہو سکتی ہیں، اور ان بارشوں کے اثرات انتخابات کے دن بھی پڑیں گے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس میں بتایا تھا کہ چیف سیکریٹری سندھ ، آئی جی سندھ نے تحریری طور پر بتایا ہے کہ تمام انتظامیہ، پولیس اور دیگر سیکیورٹی کے ادارے سندھ میں سیلاب متاثرین کی امدادی کا روائیوں اور متاثر ہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل میں مصروف ہیں جبکہ سیلا ب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے دوران امن وامان قائم رکھنے کے لئے بھی فورس کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ ان حالات میں پولیس کی نقل و حمل ممکن نہیں ہے۔

آئی جی سندھ نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ہزار پولیس اہلکار کراچی ڈویژن کے انتخابات کے لیے متعین کیے گئے تھے، جس میں سے 33 ہزار کراچی میں موجود تھے جبکہ باقی 16 ہزار اہلکاروں کو اندرون سندھ سے بلوانا تھا تاکہ پرامن انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ موجودہ سیلابی صورتحال میں اب اندرون سندھ سے پولیس کی اضافی نفری کراچی بلدیاتی انتخابات میں تعینات نہیں کی جاسکتی، جن کی تعیناتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے اشد ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ رینجرز نے پولیس کے ساتھ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹیاں سرانجام دینی تھی جبکہ پاک فوج نے بھی اس میں سپورٹ کرنا تھا، وہ اب امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں لہذا رینجرز اور پاک فوج کی انتخابات کے دوران دسیتابی بھی ممکن نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ 20 جولائی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں ممکنہ بارشوں کے باعث بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا تھا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کمیشن نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ممکنہ بارشوں اور خراب موسم کے باعث ملتوی کردیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو منعقد ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں