ٹی20 ورلڈکپ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان، فخر زمان باہر

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2022
قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ انگلنڈ کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کر رہے تھے— فوٹو بشکریہ پی سی بی
قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ انگلنڈ کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کر رہے تھے— فوٹو بشکریہ پی سی بی

قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈز کا اعلان کردیا ہے اور عالمی کپ کے اسکواڈ سے حسن علی سے ڈراپ کردیا گیا ہے جبکہ فخر زمان بھی انجری کی وجہ سے اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔

چیف سلیکٹر محمد وسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ دورہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے اعلان کردہ اسکواڈ 15 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی کپ اور دورہ نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کی قیادت بابر اعظم کریں گے جبکہ شاداب خان ان کے نائب ہوں گے۔

چیف سلیکٹر نے بتایا کہ اسکواڈ میں محمد رضوان، آصف علی، حیدر علی، حارث رؤف، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد وسیم، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور عثمان قادر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فخر زمان، شاہ نواز دھانی اور محمد حارث کو ریزرو کھلاڑیوں کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

محمد وسیم نے انگلینڈ کے خلاف سات ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے بھی ٹیم کا اعلان کیا ہے، البتہ اس سیریز کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں عابد جمال اور ابرار احمد جیسے نئے ناموں کو شامل کیا گیا ہے۔

اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم اور نائب کپتان شاداب خان کے علاوہ عامر جمال، ابرار احمد، آصف علی، حیدر علی، حارث رؤف، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد حارث، محمد حسنین، محمد نواز، محمد وسیم، نسیم شاہ، شاہنواز دھانی، شان مسعود اور عثمان قادر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انجری کی وجہ سے شاہین شاہ آفریدی اور فخر زمان انگلینڈ کے خلاف سیریز کا حصہ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک دو میچ کی بنیاد پر ٹیم کی کارکردگی اور وننگ کامبی نیشن پر سوال نہیں اٹھانا چاہیے، ہم سب ایک ہی پیج پر ہیں اور سب کی مشاورت سے ٹیم کا انتخاب کریں گے۔

ورلڈ کپ کے لیے ایک کمزور اسکواڈ منتخب کرنے کے سوال پر محمد وسیم نے کہا کہ آپ ایک آدھ میچ کی پرفارمنس دیکھ رہے ہیں لیکن اسی ٹیم سے ہم نے ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلا، ایشیا کپ کا فائنل کھیلا اور گزشتہ 13 میں سے 9 میچز جیتے ہیں۔

ورلڈ کپ کے لیے شعیب ملک کو مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کا آغاز گزشتہ سال ہونے والے ورلڈ کپ سے شروع ہوا تھا تو جو کھلاڑی ٹیم میں نظر نہیں آرہے وہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے اس پورے عرصے کے دوران نہیں کھیلے ہیں، تو ہم اپنے ٹریک پر تھے کہ جو لڑکے ہم نے تیار کیے تھے اور جو ہمارے ساتھ چلتے آرہے ہیں انہوں نے ہمیں میچز جتوائیں ہیں لہٰذا ہمارا انہی پر اعتماد تھا۔

ٹاپ آرڈر کی سست بیٹنگ کی وجہ سے میچ ہارنے کے سوال پر چیف سلیکٹر نے بیٹنگ اسٹائل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے بھارت سمیت بڑی ٹیموں کو ہرایا تھا تو اسی ٹاپ آرڈر بیٹنگ کی وجہ سے ہرایا تھا، لہٰذا یہ کہنا نامناسب ہوگا کہ ہم ان کی وجہ سے میچز ہار رہے ہیں کیونکہ ان کی وجہ سے ہم میچز زیادہ جیتے ہیں، ایک بری کارکردگی کی بنا پر پوری حکمت عملی کو رد نہیں کرسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ یہ کہیں کہ ہماری اوپننگ جوڑی ہماری ٹیم کی کمزوری ہے تو یہ زیادتی ہوگی کیونکہ اس وقت دنیا میں بہترین اوپننگ جوڑا ہمارا ہی ہے، یہ تمام فتوحات جو ہمیں ملی ہیں اس میں اکثر کردار اسی جوڑے کا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں