پاک۔بھارت میچ کو کئی ہفتے گزرنے کے باوجود برطانوی شہر میں کشیدگی برقرار

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2022
پولیس غیر معینہ مدت تک کشیدہ علاقوں میں نمایاں موجودگی برقرار رکھے گی — اسکرین شاٹ: بی بی سی
پولیس غیر معینہ مدت تک کشیدہ علاقوں میں نمایاں موجودگی برقرار رکھے گی — اسکرین شاٹ: بی بی سی

بی بی سی کی خبر کے مطابق تناؤ اور کشیدگی نے برطانوی شہر لیسٹر کو اس وقت اپنی لپیٹ میں لے لیا جب مسلم اور ہندو برادری کے نوجوان ایک دوسرے پر اپنی برادری کے لوگوں کے ساتھ بدتمیزی کے خلاف سڑکوں پر آکر برہمی کا اظہار کر رہے تھے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ اس نے 2 افراد کو گرفتار کیا ہے اور یہ کشیدگی بغیر کسی منصوبہ بندی کے تحت جاری احتجاج کے بعد پیدا ہوئی، یہ 28 اگست کو ایشیا کپ کے دوران پاک ۔ بھارت میچ کے بعد رونما ہونے والے کئی واقعات میں سے تازہ ترین واقعہ ہے۔

پولیس غیر معینہ مدت تک کشیدہ علاقوں میں نمایاں موجودگی برقرار رکھے گی۔

لیسٹر میں موجود فیڈریشن آف مسلم آرگنائزیشن کے سلیمان ناگدی نے ’بی بی سی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سڑکوں پر جو کچھ دیکھا ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی بھارت کو شکست، مقبوضہ کشمیر میں جشن

بھارت اور پاکستان کرکٹ میچ کے بعد سے کمیونٹی میں کشیدگی ہے، اس طرح کے میچز اکثر اجتماعات اور مظاہروں کا باعث بنتے ہیں لیکن ماضی میں ایسی بری صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سکون کی ضرورت ہے، کشیدگی کو رکنا چاہیے، اسے فوری طور پر رکنا چاہیے، کچھ بہت غیر مطمئن نوجوان ہیں جو معاشرے میں کشیدگی پھیلا رہے ہیں۔

لیسٹر میں ہندو اور جین برادریوں کی نمائندگی کرنے والے سنجے پٹیل نے کہا کہ وہ ہفتے کی رات ہونے والی کشیدگی کے باعث غمزدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ہم شہر میں ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں لیکن گزشتہ چند ہفتوں میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ کچھ ایسے معاملات ہیں جن پر بیٹھ کر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ لوگ کس وجہ سے ناخوش ہیں۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاک-بھارت دلچسپ مقابلہ، پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست

انہوں نے کہا کہ ہندو، جین برادریوں اور اپنے مسلمان بہن، بھائیوں کو ہم مسلسل کہہ رہے ہیں کہ 'ٹھنڈے دل و دماغ سے کام لیں‘، انہوں نے لوگوں کو سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات سے ہوشیار رہنے کا بھی کہا۔

پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو پرتشدد کشیدگی پھیلانے کی سازش کے شبے میں حراست میں لیا جب کہ دوسرے شخص کو اس شبے میں پکڑا گیا ہے کہ اس کے پاس تیز دھار آلہ تھا۔

لیسٹر سٹی کے میئر نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ کمیونٹی کے سرکردہ لوگوں نے کشیدگی میں کمی کی کوشش کی، انہوں نے تسلیم کیا کہ نوجوانوں تک پہنچنا چیلنج تھا۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو شکست دے دی

کمیونٹی رہنما پولیس افسران کے ساتھ علاقے میں موجود تھے اور لوگوں کو گھر جانے کی تلقین کے ساتھ پرسکون رہنے کا کہہ رہے تھے، پولیس نے کہا کہ انہوں نے کئی علاقوں میں سرچ آپریشن کیے۔

پولیس ترجمان نے کہا کہ تشدد اور نقصان کے متعدد واقعات کی پولیس کو اطلاع دی گئی ہے اور ان کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسی ویڈیو سے واقف ہیں جس میں ایک شخص کو مذہبی عمارت کے باہر سے جھنڈا اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ اس وقت ہوا جب پولیس افسران علاقے میں خراب صورتحال سے نمٹ رہے تھے، واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں