دورہ پاکستان پر آئی انگلش ٹیم دوسرے درجے کی نہیں، معین علی

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2022
معین علی انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کریں گے— فوٹوبشکریہ پی سی بی
معین علی انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کریں گے— فوٹوبشکریہ پی سی بی

انگلینڈ کے قائم مقام کپتان معین علی نے کہا ہے کہ سات ٹی20 انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم چند بڑے ناموں کی عدم موجودگی کے باوجود دوسرے درجے کی ٹیم نہیں ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کپتان جوز بٹلر کے گزشتہ ماہ پنڈلی کی انجری کا شکار ہوگئے تھے، ان کے ان فٹ ہونے کے باعث آل راؤنڈر معین علی سیریز میں انگلینڈ کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے اسٹار آل راؤنڈر اور ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس، جارح مزاج بلے باز لیام لیونگسٹن اور تیز گیند باز کرس جارڈن کو آرام کا موقع فراہم کیا ہے لیکن یہ تینوں مایہ ناز کھلاڑی آئندہ ماہ ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے عالمی چیمپیئن ٹیم کے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف سیریز سے ورلڈ کپ کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا، جوز بٹلر

انجری کا شکار لیام لیونگسٹن اور کرس جارڈن صحت یاب ہو رہے ہیں جبکہ بین اسٹوکس کو آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل آرام دیا گیا ہے، اوپنر جیسن رائے آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے دونوں دوروں سے باہر ہو گئے جبکہ بلے باز جونی بیئرسٹو اور فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر بھی انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہیں۔

معین علی نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ٹیم کے پریکٹس سیشن سے قبل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ واحد شخص جو یہاں نہیں ہے وہ بین اسٹوکس ہے، وہ کھلاڑی جو یہاں ہوسکتے تھے وہ جونی بیرسٹو ہیں جو زخمی ہیں، جیسن رائے کو ڈراپ کردیا گیا اور جوفرا آرچر ان فٹ ہیں۔

معین علی نے دعویٰ کیا کہ انگلینڈ نے دورہ پاکستان کے لیے بہترین دستیاب کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جبکہ ٹیم میں زیادہ تر تبدیلیاں بدقسمت حالات کی وجہ سے کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلیاں سلیکشن کی وجہ سے نہیں ہیں، بدقسمتی سے یہ کھلاڑیوں کے انجرڈ ہونے کی وجہ ہیں، اس لحاظ سے رواں موسم گرما ہمارے خوش قسمت ثابت نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ کی ٹیم 17 سال بعد ٹی20 سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان پہنچ گئی

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم اب بھی اچھی ہے، مجھے نہیں لگتا کہ یہ دوسرے درجے کی ٹیم ہے، جوز بٹلر انجرڈ ہیں اور وہ ہمارے کپتان ہیں۔

معین علی نے انکشاف کیا کہ انگلینڈ کی ترجیح پورے ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران جوز بٹلر کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے، چاہے اس مقصد کے لیے وہ پاکستان کے خلاف تمام میچوں میں حصہ نہ لے سکیں۔

35 سالہ آل راؤنڈر معین علی نے کہا کہ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے، رواں موسم گرما میں دی ہنڈریڈ میں جوز بٹلر انجری کا شکار ہوئے تھے، میگا ایونٹ کے پیش نظر وہ محتاط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ شاید دورے کے آخری ایک یا دو میچ کھیلیں لیکن یقین کے ساتھ ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا، ان کا کھیلنا ان کی پنڈلی کی انجری سے صحتیابی سے مشروط ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 17 سال بعد دورہ پاکستان پر کل کراچی پہنچے گی

انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے ان کا فٹ ہونا ضروری ہے، ہم پورے میگا ایونٹ کے دوران ان کی پلیئنگ الیون میں شمولیت کے خواہاں ہیں۔

انگلینڈ کے اہم کھلاڑی آل راؤنڈر کرس ووکس اور تیز گیند باز مارک وُڈ بھی دورہ پاکستان میں ٹیم کے ساتھ موجود ہیں اور جوز بٹلر کی طرح ان دونوں کے ساتوں میچوں کے لیے دستیاب ہونے کی توقع نہیں ہے، یہ دونوں کھلاڑی بھی ورلڈ کپ کے دوران انگلینڈ کے لیے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔

معین علی نے کہا کہ وہ تمام کھلاڑی رواں سال موسم گرما میں انجری کے بعد ٹیم میں واپس آ رہے ہیں، کرس ووکس اور مارک وُڈ سیزن کے دوران زیادہ تر ان فٹ رہے، اس لیے ان کھلاڑیوں نے زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی اور انہیں کچھ وقت درکار ہے، ہمیں تمام بڑے کھلاڑیوں کو ٹیم میں واپس لانے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔

ٹاپ پلیئر کی ممکنہ عدم دستیابی کے باعث انگلینڈ کچھ نئے کھلاڑیوں کو میچ پریکٹس کا موقع دے گا، رواں سال پاکستان سپر لیگ جیتنے والی ٹیم لاہور قلندرز میں موجود ہیری بروکس اور فل سالٹ بھی اس دوران ٹیم میں شامل کیے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ نے دورہ پاکستان کیلئے 19 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا

معین علی نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہہ ہم ایک بہت اچھی وائٹ بال ٹیم ہیں اور انگلینڈ کی ٹیم میں وائٹ بال کے کھلاڑی آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فل سالٹ لاجواب کھلاڑی ہیں اور ہیری بروک نے پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، یہ تمام بہت اچھے کھلاڑی ہیں، اس لیے میں یہ نہیں کہوں گا کہ وہ دوسرے درجے کے کھلاڑی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں