سوات کی تحصیل مٹہ اور کبل میں سیکیورٹی چوکیاں قائم

21 ستمبر 2022
مٹہ اور کبل کےمکینوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس 2 دن کے لیے معطل ہے—فوٹو: اے ایف پی
مٹہ اور کبل کےمکینوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس 2 دن کے لیے معطل ہے—فوٹو: اے ایف پی

خیبرپختونخوا کے علاقے سوات کے ملحقہ پہاڑوں پر عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں اور ان کے خلاف مکینوں کے احتجاج کے بعد سوات کی تحصیل مٹہ اور کبل کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی چوکیاں قائم کر دی گئیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق رہائیشیوں کا کہنا تھا کہ مٹہ اور کبل میں فوجی گاڑیاں سڑکوں میں گشت کرتے دیکھی گئیں جن میں سیکیورٹی اہلکار سوار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سوات میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

مٹہ کےعلاقے صخرہ سے تعلق رکھنے والے شہری اقبال خان کا کہنا تھا کہ سوات اور دیر کے اضلاع سے متصل پہاڑوں میں گن شِپ ہیلی کاپٹر دیکھے گئے، اُن کا کہنا تھا کہ ’فوجی گاڑیاں بھی سڑکوں پر گشت کررہی تھیں۔‘

ذرائع نے تصدیق کی کہ فوج اور ایلیٹ پولیس فورس سمیت سینکڑوں سیکیورٹی اور مقامی اہلکاروں نے مٹہ کے پہاڑی علاقے کو گھیرے میں لینے کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے، تاہم سرکاری فوج اور پولیس ذرائع نے ابھی تک اس پیشرفت کی تصدیق نہیں کی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سوات میں کسی بھی قسم کے تصادم کی اطلاع موصول نہیں ہوئی جس سے یہ ظاہر ہو کہ مسلح گروہ علاقہ چھوڑ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سوات: پولیس پارٹی پر فائرنگ کرنے والے عسکریت پسندوں کی تلاش جاری

ذرائع کا کہنا تھا کہ فوری طور پر یہ ظاہر نہیں ہوسکا ہے کہ عسکریت پسند کہاں موجود ہیں۔

مٹہ اور کبل سے تعلق رکھنے والے مکینوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں موبائل، لینڈ لائن نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس 2 دن کے لیے معطل ہے، ان علاقوں میں گولیاں چلنے یا اس قسم کی کوئی آواز نہیں سنی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں