بھارت: ریپ کے بعد جلائی گئی دلت لڑکی دورانِ علاج دم توڑ گئی

21 ستمبر 2022
متاثرہ لڑکی  روز سے لکھنؤ کے ہسپتال میں زیر علاج تھی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
متاثرہ لڑکی روز سے لکھنؤ کے ہسپتال میں زیر علاج تھی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

بھارتی ضلع پیلی بھیت کے علاقے مدھوتنڈا میں دو مردوں نے ایک دلت لڑکی کو مبینہ ریپ کے بعد آگ لگادی جو اس واقعے کے 12 روز بعد لکھنؤ کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) دنیش کمار پربھو نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کی موت لکھنؤ کے مشہور ہسپتال کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی میں علاج کے دوران ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی کے رشتہ دار پوسٹ مارٹم کے بعد اس کی لاش لے کر اپنے گاؤں روانہ ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: دو لڑکیوں کو مبینہ ریپ کے بعد قتل کرنے والے 6 ملزمان گرفتار

پولیس نے مزید بتایا کہ جھلس کر مرنے والی لڑکی کے گاؤں میں بھاری پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

ایس پی نے بتایا کہ 7 ستمبر کو مدھوتنڈا کے ایک گاؤں میں دو افراد راج ویر اور تارا چند نے 16 سالہ دلت لڑکی کے گھر میں گھس کر اس کا ریپ کیا۔

پولیس کے مطابق ریپ کے بعد ملزمان نے مبینہ طور پر لڑکی پر آتشگیر تیل چھڑک کر اسے آگ لگادی، جس کے بعد وہ لکھنؤ میں زیر علاج تھیں۔

پولیس افسر نے کہا کہ پولیس نے دو گھنٹے کے اندر دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

ساتھ ہی بتایا کہ اب اصل ایف آئی آر میں قتل کی دفعہ بھی شامل کی جائے گی اور دونوں ملزمان پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بھارت: 22 سالہ لڑکی کا ریپ کے بعد قتل، لاش جلادی گئی

اس سے قبل بھی اتر پردیش میں مبینہ طور پر اونچی ذات کے مردوں نے ایک دلت لڑکی کا ریپ کرنے کے بعد اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد وہ بھی ہسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

مذکورہ واقعے میں پوسٹ مارٹم سے پہلے پولیس کے ذریعے متاثرہ لڑکی کی فوری تدفین نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں