جوڈیشل کمپلیکس کھاریاں کے احاطے میں فائرنگ سے ایک قیدی ہلاک

21 ستمبر 2022
ملہ آور کا  اصل ہدف شیراز تھا جو فائرنگ کے نتیجے میں گولیاں لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
ملہ آور کا اصل ہدف شیراز تھا جو فائرنگ کے نتیجے میں گولیاں لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

کھاریاں جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں ایک شخص کی فائرنگ سے ایک قیدی ہلاک جبکہ پولیس اہلکار اور دیگر 2 قیدی زخمی ہو گئے، واقعے کے بعد حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ قتل کے مقدمے کا سامنا کرنے والے سندن والاگاؤں کے رہائشی قیدی شیراز کو کیس کی سماعت کے لیے دیگر زیر سماعت قیدیوں کے ہمراہ جیل وین میں گجرات جیل سے کھاریاں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا۔

جیسے ہی پولیس گارڈ قیدیوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر لے کر آیا تو وہاں پہلے سے موجود ایک مسلح شخص نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کی شناخت ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والے غلام عباس کے نام سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: عدالت کے احاطے میں فائرنگ سے قتل کا ملزم ہلاک

پولیس کے مطابق حملہ آور کا اصل ہدف شیراز تھا جو فائرنگ کے نتیجے میں گولیاں لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل بابر جبکہ چریولا کے رہائشی شاہ زیب اور ڈنگا سے تعلق رکھنے والے گل خان نامی قیدی زخمی ہوئے۔

فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نے حملہ آور پر قابو پا کر اسے گرفتار کر لیا جس کے پاس سے فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور کرایے کا قاتل لگتا ہے، جسے مقتول قیدی کے دشمنوں نے پیسے دے کر یہ کام کرنے کو کہا ہو گا تاہم واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

بعدازاں پولیس نے مقتول قیدی کی لاش کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کھاریاں منتقل کردیا جب کہ زخمیوں کو عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال پہنچایا گیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: عدالت میں ٹک ٹاک بنانے والا شخص گرفتار

عدالت کے احاطے پر فائرنگ کے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کھاریاں تحصیل بار ایسوسی ایشن نے سیکیورٹی میں غفلت کے خلاف احتجاجاً ہڑتال کردی۔

بار کے عہدیداروں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) سے مطالبہ کیا کہ وہ جوڈیشل کمپلیکس اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں۔

گجرات پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ڈی پی او غضنفر شاہ نے ایس پی انویسٹی گیشن کو واقعے کی انکوائری کرنے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سیکیورٹی میں غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں