عمران خان کا ہفتے سے ’حقیقی آزادی تحریک‘ شروع کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2022
سابق وزیراعظم عمران خان سے وکلا سے کہا کہ وہ تحریک میں ساتھ دیں—فوٹو: ڈان نیوز
سابق وزیراعظم عمران خان سے وکلا سے کہا کہ وہ تحریک میں ساتھ دیں—فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ملکی حالات سماجی افراتفری کی طرف جارہے ہیں, ہفتے سے ‘حقیقی آزادی تحریک’ شروع کر رہا ہوں۔

لاہور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے ملک دلدل میں جارہا ہے، آج عالمی مالیاتی ادارہ(آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا جیسی صورت حال میں جا رہا ہے۔

مزیدپڑھیں: ‘مسٹرایکس اور مسٹر وائی’ کو واپس دھمکیاں دو یہ ڈرانے والے کون ہوتےہیں، عمران خان

انہوں نے کہا کہ ایک طرف معیشت سکڑتی جا رہی ہے اور بے روزگاری برھتی جارہی ہے اور دوسری طرف مہنگائی آسمانوں کو چھو رہی ہے اور اس وقت ملک کی تاریخ میں مہنگائی 50 سال کی بلندی پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر حالات سماجی افراتفری کی طرف جارہے ہیں، جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا معیشت ٹھیک نہیں ہوگی، اس قوم کو قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جس کو سزا ہونی تھی وہ وزیراعظم بنا ہے اور لندن میں جاکر ایک سزا یافتہ شخص سے مشورہ کر رہے ہیں کہ پاکستان کا آرمی چیف کون ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ملک کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا عہدہ ہے، وہ ایک مفرور اور جھوٹ بول کر باہر جانے والے فیصلہ کریں گے کہ پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے اہم عہدے کے لیے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود جو معیشت ٹھیک چل رہی تھی، اسے انہوں نے تباہ کردیا، آج بے روزگار بڑھ رہی ہے، 20 فیصد ٹیکسٹائل بند ہوگئی ہے اور کسان اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ٹیوب ویل اور کھادوں کے ریٹ آسمانوں پر ہیں، پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ بنا ہوا ہے لیکن انہوں نے آتے ہی نیب کا قانون ختم کردیا اور اب اپنے مقدمے ختم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے انتخابات ملک کے لیے بہتر ثابت ہوں گے، عمران خان

عمران خان نے وکلا سے کہا کہ میں اس تحریک میں نکل چکا ہوں، ہفتے سے یہ تحریک شروع ہوجائے گی اور جب کال دوں تو میرے ساتھ نکلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم سے کہہ رہا ہوں جو بھی آپ کو دھمکیاں دے، اس کو واپس دھمکی دو یہ کہتے ہوئے کہ میرا آئین میرے بنیادی حق اظہار آزادی کا تحفظ کرتا ہے۔

مخالف جماعتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے یہ بھاگ رہے ہیں، ان کو پتا ہے یہ الیکشن جیت نہیں سکتے اور پاکستانی قوم کہاں کھڑی ہے، اس لیے یہ سارے مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح کرسی پکڑ لیں ملک بے شک نیچے جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ روپیہ 33 فیصد گرا ہے اور ملک کی دولت کم ہوئی ہے، یہاں لوگ غریب ہوئے ہیں۔

اس سے دو روز قبل چکوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کارکنوں سے کہا تھا کہ سب تیاری کرو، میری کال کے لیے تیار رہو، خواتین بھی اس جنگ میں شرکت کریں گی، جب میں آپ کو کال دوں گا تو سب نکلیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ دھمکیاں دینے کے لیے گم نام نمبر سے ٹیلی فون آتے ہیں، ان کو واپس دھمکیاں دو، جو ڈراتا ہے، اس کو واپس ڈراؤ، جو مسٹر ایکس اور وائی دھمکیاں دے رہے ہیں ان کو واپس دھمکیاں دو، یہ ہوتے کون ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں