کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 70 کروڑ ڈالر ہوگیا

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2022
مرکزی بینک کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی بنیادی وجہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
مرکزی بینک کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی بنیادی وجہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے رات گئے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (سی اے ڈی) اگست میں کم ہو کر 70 کروڑ ڈالر پر آگیا جو کہ جولائی میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر تھا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں یہ کمی ماہانہ لحاظ سے 41.67 فیصد کی کمی ہے۔

مرکزی بینک نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے لیے مالی سال 2022 کے اسی عرصے کے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 50 کروڑ ڈالر کم ہوگیا۔

ٹوئٹ میں مزید بتایا گیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی بنیادی وجہ برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر کا اضافہ اور درآمدات میں 20 کروڑ ڈالر کی کمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مئی میں 63 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگیا

ایس بی پی کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اشیا اور خدمات میں تجارت کے توازن کے فرق میں بھی ماہانہ لحاظ سے 0.54 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد یہ 3 ارب 98 کروڑ ڈالر رہ گیا۔

اگست کے دوران اشیا کی درآمدات 5 ارب 75 کروڑ ڈالر رہی جو کہ جولائی میں 5 ارب 35 کروڑ ڈالر تھی، دوسری جانب برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا جو 23.38 فیصد بڑھ کر 2 ارب 81 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ جولائی میں 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تھیں۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر جولائی کے 2 ارب 52 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 2 ارب 72 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب 40 کروڑ ڈالر کی سطح تک پہنچ گیا

پاکستان نے گزشتہ مالی سال میں 17 ارب 30 کروڑ ڈالر یا ماہانہ اوسطاً ایک ارب 44 کروڑ ڈالر کا زبردست کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ریکارڈ کیا تھا۔

میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کو توقع ہے کہ رواں سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 10 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں