اسلام آباد میں سینئر صحافی ایاز امیر کی بہو قتل

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2022
پولیس نے کہا کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، حقائق شیئر کیے جائیں گے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس نے کہا کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، حقائق شیئر کیے جائیں گے — فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چک شہزاد کے علاقے میں معروف سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کو قتل کردیا۔

اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ملزم نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کو گھر کے اندر قتل کیا۔

پولیس نے بتایا کہ شاہ نواز نامی شخص نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا، پولیس کے سینئر افسران اور فرانزک ٹیمیں جائے وقوع پر موجود ہیں۔

پولیس کے مطابق تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور جو بھی حقائق سامنے آئیں گے وہ شیئر کیے جائیں گے۔

چک شہزاد اسلام آباد کا ایک مضافاتی علاقہ ہے اور یہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود میں آتا ہے۔

پولیس ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ مقتولہ کو کسی بھاری چیز کے پے درپے وار کرکے قتل کیا گیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ مشتبہ شخص پولیس کی تحویل میں ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس سہیل ظفر چھٹہ نے سعودی خبر رساں ادارے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جمعے کی صبح ساڑھے 9 بجے مقامی لوگوں نے اسلام آباد کی پیٹرولنگ پولیس کو اطلاع دی کہ شاہنواز کے فارم ہاؤس سے شور وغل کی آوازیں آرہی ہیں جس پر پولیس ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزم جائے وقوع پر فرش دھو رہا تھا۔‘

یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس: کب، کیا ہوا؟

سہیل ظفر چھٹہ نے بتایا کہ ’پولیس نے اسے موقع پر آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا اور قریبی تھانے منتقل کر دیا۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستانی قوانین کے مطابق ایف آئی آر مدعی کا خاندان درج کرواتا ہے اس لیے پولیس مقتولہ کے ورثا سے رابطے کی کوشش کر رہی ہے تاہم اگر کچھ دیر میں اہل خانہ سے رابطہ نہیں ہو سکا تو پولیس خود اس کیس کی مدعی بنے گی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ مقتولہ کینیڈا کی شہری ہے، اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے کینیڈا کے سفارت خانے سے بھی رابطہ کیا ہے۔

کبھی کسی کو ایسی تکلیف سے نہ گزرنا پڑے، ایاز امیر

سینئر صحافی ایاز امیر نے بھی اس واقعے پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایسا اندوہناک واقعہ کسی کے ساتھ نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے گہرے دکھ اور انتہائی تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب مجھے اس کی اطلاع ملی تو میں کیا بیان کروں، یہ دل کو ہلا کر رکھ دینے والی صورتحال ہے۔

جب صحافیوں کی جانب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا بیٹا منشیات کا عادی ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ قانونی معاملہ ہے، میں صرف اتنا کہوں گا کہ ایسا صدمہ کسی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے، کسی بھی شخص کو اس غم کو اٹھانا نہ پڑے۔

تبصرے (0) بند ہیں