راولپنڈی: قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک پر اڈیالہ جیل کے سینئر اہلکار، 27 وارڈرز کا تبادلہ

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2022
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے 2 ججز کے ہمراہ اڈیالہ جیل کا دورہ کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے 2 ججز کے ہمراہ اڈیالہ جیل کا دورہ کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدیوں سے مبینہ ناروا سلوک اور تشدد کی شکایات سامنے آنے کے بعد اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر کے 10 ہیڈ وارڈرز اور 17 وارڈرز کا دوسری جیلوں میں تبادلہ کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد میں ملوث پائے جانے پر 2 ہیڈ وارڈرز اور 4 وارڈرز کو بھی معطل کر دیا گیا۔

جیل میں بدسلوکی، تشدد اور مبینہ بدعنوانی کی شکایات اکثر سامنے آتی رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل سے 17 غیرملکی قیدیوں کو جلد رہا کیا جائے گا

21 سالہ زیر حراست قیدی شہاب حسین کی والدہ نے بھی حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں الزام لگایا گیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر عملے نے ان کے بیٹے پر تشدد کیا اور اس کی انگلی توڑ دی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اسلام آباد میں درج انسداد دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار ان کے بیٹے کو جیل کے اہلکاروں نے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس سے 5 ہزار روپے رشوت بھی طلب کی۔

انہوں نے کہا کہ قیدی نے 9 ستمبر سے بھوک ہڑتال کی جس کے باعث وہ انتہائی کمزور ہوگیا۔

مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل کے زخمی کی حالت بدستور تشویش ناک

ایک واقعہ ایسا بھی رپورٹ ہوا جس میں قیدیوں کو 'چکی' میں بند کردیا گیا، جیل کے ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ کے تبادلے کے بعد بھی قیدیوں کے ساتھ یہ سلوک نہیں رکا۔

حال ہی میں ایک قیدی پر تشدد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ تک جاپہنچا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ہفتے کے روز اسلام آباد کے 2 ججز کے ہمراہ جیل کا دورہ کیا اور ڈھائی گھنٹے سے زائد قیدیوں کے مسائل دریافت کیے۔

چیف جسٹس کے دورے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن کامران انجم نے اڈیالہ جیل سے 10 ہیڈ وارڈرز اور 17 وارڈرز کا دوسری جیلوں میں تبادلہ کردیا، اس کے علاوہ 2 ہیڈ وارڈرز اور 4 وارڈرز کو معطل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرم کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل منتقل

10 ہیڈ وارڈرز میں سے 4 کا گجرات، 3 کا جہلم، 2 کا چکوال اور ایک کا منڈی بہاالدین تبادلہ کیا گیا جب کہ 17 میں سے 5 وارڈرز کا گجرات ڈسٹرکٹ جیل، 4 کا اٹک، 4 کا منڈی بہاالدین، 2 کا جہلم اور 2 کا چکوال میں تبادلہ کیا گیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ بھی چیف جسٹس کے جیل کے دورے کے دوران ان کے ہمراہ تھے۔

دورے کے اختتام کے بعد آئی جی جیل کے ڈی آئی جی، سپرنٹنڈنٹ اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات میں گئے۔

ذرائع کے مطابق شاہد سلیم بیگ نے جیل حکام کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ملک محمد اکرم کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی، تاہم انکوائری جاری ہونے کی وجہ سے احکامات کو روک دیا گیا۔

اس معاملے پر ردعمل لینے کے لیے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں