بلوچستان: کوہلو کے مرکزی بازار میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2022
دھماکے کے 20 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک ہے — فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے کے 20 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک ہے — فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے ضلع کوہلو میں دھماکے کے نتیجے ایک شخص جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔

ڈی ایچ کیو ہسپتال کوہلو کے ایم ایس اصغر مری نے کہا کہ کوہلو دھماکے میں ہمارے پاس 21 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: پنجگور میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، 3 ایف سی اہلکار زخمی

انہوں نے کہا کہ دھماکے میں زخمی 20 افراد میں سے 10 شدید زخمیوں کو ڈیرہ غازی خان منتقل کردیا گیا ہے۔

مشیر داخلہ میر ضیا نے کوہلو میں حلوائی کی دکان میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوہلو سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

مشیر داخلہ نے ہدایت کی کہ واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے اور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو تمام طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکا، پولیس اہلکار شہید

انہوں نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم نصیب اللہ مری بھی ڈی ایچ کیو ہسپتال کوہلو پہنچ گئے اور ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

نصیب اللہ مری نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 12 کی حالت تشویش ناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اگر کسی مریض کی حالت بگڑتی ہے تو اسے ہنگامی طبی امداد کے لیے ملتان منتقل کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: سبی میں دھماکے سے 4 ایف سی اہلکار شہید

دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

دھماکا کوہلو کے گنجان آباد علاقے میں ہوا اور دھماکے کے موقع پر جائے حادثہ پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

دھماکے کی نوعیت کے بارے میں فی الحال کچھ علم نہیں ہو سکا اور پولیس اور ایف سی کی ٹیمیں علاقے میں سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔

مردان میں نماز جمعہ سے قبل خودکش دھماکا

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا لیکن خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

دہشت گردی کا یہ واقعہ چورا پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا اور باوثوق پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا کھلے علاقے میں ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

میدان ڈویژن کے ریجنل پولیس افسر محمد علی خان نے کہا کہ یہ ایک خود کش دھماکا تھا جس میں خودکش بمبار مارا گیا لیکن دھماکے میں کوئی اور جانی نقصان نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: مردان: پولیس چوکی پر ریموٹ بم دھماکا، پولیس اہلکار شہید، 5 افراد زخمی

ایک پولیس ذرائع نے بتایا کہ ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑایا یا پھر ایسا حادثاتی طور پر ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ نماز جمعہ سے قبل پیش آیا تو ہو سکتا ہے کہ خودکش بمبار اپنے ہدف کی جانب جا رہا ہو اور اسی دوران یہ دھماکا ہو گیا تاہم پولیس تفتیش کررہی ہے اور جائے حادثہ سے ثبوت اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں