بھارت: لمپی اسکن بیماری سے ایک لاکھ سے زائد مویشی ہلاک

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2022
بھارت میں ایک کروڑ 66 لاکھ مویشیوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے — فوٹو: انڈین ایکسپریس
بھارت میں ایک کروڑ 66 لاکھ مویشیوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے — فوٹو: انڈین ایکسپریس

بھارت میں لمپی اسکن کی بیماری سے مویشیوں کی ہلاکت میں اضافہ ہوگیا ہے اور گزشتہ 3 ہفتوں میں 49 ہزار 682 مویشی ہلاک ہوئے جبکہ 23 ستمبر تک یہ تعداد دوگنا اضافے کے بعد 97 ہزار 435 ہوگئی ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے ’انڈین ایکسپریس' کی رپورٹ کے مطابق فشریز اور ڈیری کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق لمپی اسکن کی بیماری بھارت کی 15 ریاستوں کے 251 اضلاع میں پھیل چکی ہے جبکہ 23 ستمبر تک 20 لاکھ سے زیادہ جانور اس مرض سے متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لمپی اسکن کی وبا انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی، تحقیق

فشریز کے مرکزی وزیر مملکت سنجیو کمار بالیان نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ 165 اضلاع میں اس مرض سے تقریباً 11 کروڑ 2 لاکھ مویشی متاثر ہوئے، جن میں سے 49 ہزار 682 مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق بھارتی ریاست گجرات، پنجاب، اُتر پردیش، جموں و کشمیر سمیت 15 ریاستوں اور یونین میں 43 ہزار سے زائد مقامات سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ان ریاستوں میں مویشیوں کی تعداد 3 کروڑ 60 لاکھ ہے۔

مزید پڑھیں: ’لمپی اسکن کی وبا ویکسین کے غلط استعمال کے سبب پھیلی‘

اعدادوشمار کے مطابق اس مرض سے 20 لاکھ 56 ہزار مویشی متاثر ہوئے، ان میں سے 12 لاکھ 70 ہزار مویشی صحت یاب ہو چکے ہیں۔

فوٹو: انڈین ایکپریس
فوٹو: انڈین ایکپریس

20 لاکھ 56 ہزار متاثرہ مویشیوں میں سے 13 لاکھ 99 ہزار مویشی راجستھان سے رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے بعد پنجاب میں ایک لاکھ 74 ہزار اور پھر گجرات میں ایک لاکھ 66 ہزار مویشی متاثر ہوئے۔

راجستھان میں سب سے زیادہ مویشی لمپی اسکن کی بیماری سے متاثر ہوئے، اس ریاست میں 23 ستمبر تک 64 ہزار 311 مویشی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ پنجاب میں 17 ہزار 721 مویشی ہلاک ہوئے۔

اعدادوشمار کے مطابق 23 ستمبر تک ایک کروڑ 66 لاکھ مویشیوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لمپی اسکن بیماری اور سیلاب کے سبب گوشت کی فروخت شدید متاثر

رواں ماہ کے اوائل میں وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ مرض سے کئی ریاستوں میں مویشیوں کا نقصان ہوا لیکن حکومت صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

آئی ڈی ایف ورلڈ ڈیری سمٹ 2022 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’سائنسدانوں نے لمپی اسکن کے مرض سے بچنے کے لیے ویکسین تیار کی ہے، بیماری پر قابو پانے کے لیے جانوروں کی نقل و حرکت پر پابندی لگائی جائے گی۔‘

پاکستان میں بھی لمپی اسکن سے مویشی متاثر

پاکستان میں بھی لمپی اسکن کی بیماری نے بڑی تعداد میں لائیو اسٹاک کو نقصان پہنچایا تھا اور ایک محتاط انداز کے مطابق میں 10 کروڑ مویشی خطرے سے دوچار ہوگئے تھے۔

محکمہ لائیو اسٹاک کا کہنا تھا کہ لمپی اسکن سے سب سے زیادہ سندھ کے مویشی متاثر ہوئے، اعدادوشمار کے مطابق سندھ بھر میں 52 ہزار جانور متاثر اور 571 ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لمپی اسکن بیماری خطرناک ہے، 20 ہزار سے زائد مویشی متاثر ہوچکے، وزیر لائیو اسٹاک سندھ

واضح رہے کہ لمپی اسکن کی بیماری انسانوں کو متاثر نہیں کرتی اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مکھیوں یا مچھروں سے پھیلتی ہے، جس کی وجہ سے جانوروں کی جلد پر پھوڑے بنتے ہیں، اس کے علاوہ دودھ کی پیداوار بھی بہت کم ہوجاتی ہے اور بعض اوقات یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں