پی آئی اے فضائی میزبانوں کے زیر جامہ کے بجائے سیفٹی پر توجہ دے، شوبز شخصیات

انتظامیہ نے تمام میزبانوں کو ڈریسنگ کوڈ پر عمل کرنے کی ہدایت کی تھی—فوٹو: پی آئی اے فیس بک
انتظامیہ نے تمام میزبانوں کو ڈریسنگ کوڈ پر عمل کرنے کی ہدایت کی تھی—فوٹو: پی آئی اے فیس بک

شوبز شخصیات نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) انتظامیہ کی جانب سے فضائی میزبانوں کو یونیفارم پہننے کے دوران زیر جامہ لازمی طور پر پہننے کی ہدایات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی فضائی کمپنی کو سیفٹی اور سروس پر توجہ دینی چاہیے۔

پی آئی اے کی جانب سے ایک روز قبل فضائی میزبانوں کے لیے لباس کی ہدایات جاری کی گئی تھیں، جس میں تمام مرد و خواتین میزبانوں کو یونیفارم کے دوران زیر جامہ (انڈر گارمنٹس) لازمی پہننے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ڈان امیجز کو موصول ہونے والے پی آئی اے کے اندرونی میمو میں فضائی میزبانوں کو دوران پرواز، ہوٹل کے دوران قیام سمیت اندرون شہر کے وقت یونیفارم کے ساتھ لازمی طور پر زیر جامہ پہننے کی ہدایت کی گئی تھی۔

میمو میں بتایا گیا تھا کہ معلوم ہوا ہے کہ بعض فضائی میزبان یونیفارم کے وقت زیر جامہ نہیں پہنتے اور ان کی جانب سے ایسا کرنے پر قومی فضائی کمپنی سے متعلق اچھا تاثر نہیں جاتا، فضائی میزبانوں کو زیر جامہ کے بغیر دیکھنے والے لوگ کمپنی سے متعلق منفی سوچ رکھنے لگتے ہیں، اس لیے فضائی میزبان سمیت دیگر عملہ لازمی زیر جامہ پہنے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

پی آئی اے انتظامیہ کے مذکورہ میمو کی خبر سامنے آنے کے بعد شوبز شخصیات نے قومی فضائی کمپنی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انتظامیہ کو تجویز دی کہ وہ فضائی میزبانوں کے زیر جامہ کے بجائے سیفٹی اور سروس پر توجہ دے۔

آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے نے خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے فضائی عملے کو لازمی زیر جامہ پہننے کی ہدایت کرنے والے افسر کو خواتین مخالف افسر قرار دیا اور لکھا کہ جب ایسے لوگوں کو ترقیاں دی جائیں گی تو ایسا ہی ہوگا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ہماری قومی فضائی کمپنی نے دس لاکھ دوسرے مسائل ہیں مگر خواتین مخالف افسر کو صرف زیر جامہ کا مسئلہ ہی نظر آیا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اداکارہ انوشے اشرف نے بھی فضائی میزبانوں کو لازمی زیر جامہ پہننے کی ہدایت پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اگر فضائی میزبانوں کی مکمل ڈریسنگ، پرواز میں صفائی سمیت دیگر احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کی ہدایت کی جاتی تو اچھا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ مرد افسران یہ گھورنا اور دیکھنا بند کریں کہ خواتین فضائی میزبانوں کے زیر جامہ کہاں ہیں؟

انوشے اشرف نے لکھا کہ انتظامیہ کو مجموعی طور پر قومی فضائی کمپنی کو بہتر بنانے کے لیے توانائی خرچ کرنی چاہیے۔

ان کی طرح سینیئر اداکار عدنان صدیقی نے بھی فضائی میزبانوں کو لازمی زیر جامہ پہننے کی ہدایت کے حکم پر حیرانگی کا اظہار کیا اور لکھا کہ فضائی کمپنی پہلے حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کو بہتر بنائے۔

عدنان صدیقی نے لکھا کہ پی آئی اے انتظامیہ کو فضائی میزبانوں کی ڈریسنگ کے بجائے سیفٹی اور سروس کو بہتر بنانے میں توانائی اور پیسہ خرچ کرنا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

rizwan ali soomro khadim ali soomro Sep 30, 2022 11:33pm
Its okay rules is rules
نثار Oct 01, 2022 11:14am
اگرچہ ائیر لائین نے اپنی ہدایات میں"تمام مرد و خواتین فضائی میزبانوں" کو مطلع کیا ہے مگر شرمین صاحبہ کو شاید علم نہیں کہ مرد حضرات کو بھی زیر جامہ پہننے کی ضرورت ہوتی ہے ۔