جاپان کے پروفیشنل ریسلنگ اسٹار انتونیو انوکی ایک غیر معمولی بیماری سے برسوں لڑنے کے بعد 79 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق انوکی نے ریسلنگ سے سیاست میں قدم رکھا، وہ باکسنگ لیجنڈ محمد علی کے ساتھ ریسلنگ اور شمالی کوریا سے تعلقات کے حوالے سے بڑے پیمانے پر جانے جاتے تھے۔

سماجی رابطے کے ویب سائٹ پر نیو جاپان پرو۔ریسلنگ نے ٹوئٹ کیا کہ ہمیں اپنے بانی انتونیو انوکی کے انتقال پر گہرا صدمہ ہے، انہوں نے یہ کمپنی 1972 میں قائم کی تھی۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ پروفیشنل ریسلنگ اور عالمی کمیونٹی کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان وزیر ورلڈ پروفیشنل باکسنگ ٹائٹل جیتنے والے پہلے پاکستانی باکسر بن گئے

1960 کی دہائی میں انتونیو انوکی کا شمار پروفیشنل ریسلنگ کے بڑے ناموں میں ہوتا تھا، انہیں عالمی سطح پر 1976 میں اُس وقت شہرت ملی جب انہوں نے باکسنگ لیجنڈ محمد علی کے ساتھ ایک مکسڈ مارشل آرٹس کا مقابلہ کیا، جسے 'صدی کا مقابلہ' کہا گیا۔

6 فٹ اور تین انچ لمبے انتونیو انوکی نے سیاست میں قدم رکھا اور 1989 میں جاپان کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی نشست جیتی۔

بعدازاں، اگلے برس انہوں نے خلیجی جنگ کے دوران عراق جانے اور جاپانی یرغمالیوں کی جانب سے مداخلت کرنے کی وجہ سے سرخیوں میں جگہ بنائی، جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے 1990 میں اسلام قبول کیا، وہ پاکستان میں بھی انتہائی مقبول تھے، انہیں 1976 میں پاکستانی پہلوان اکرم عرف 'اکی' نے چیلنج کیا تھا، جب انتونیو انوکی مقابلے کے لیے پاکستان آئے تو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں تقریباً 50 ہزار تماشائیوں کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔

انتونیو انوکی پاک۔جاپان سفارتی تعلقات کی 60 سالہ تقریبات میں شرکت کے لیے جذبہ خیرسگالی کے تحت 2013 میں واپس پاکستان آئے۔

مزید پڑھیں: جب انڈر ٹیکر نے معروف ریسلر کو 'زندہ دفنا' دیا

وزیراعظم شہباز شریف نے آج ٹوئٹ میں کہا انتونیو انوکی کے اہل خانہ اور جاپان کے عوام سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریسلنگ کی پاور سے پوری نسل پر سحر طاری کردیا تھا۔

انہوں نے 10 سال قبل لاہور کے ایک اسٹیڈیم میں ریسلر سے ملاقات کو بھی یاد کیا۔

سوشل میڈیا پر ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا، پروفیشنل ریسلنگ سے سیاست دان بننے والے اتسوشی اونیٹا نے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘ایک دور کا خاتمہ ہو گیا'

انہوں نے لکھا کہ پروفیشنل ریسلنگ کے سپریم والدانتونیو انوکی، آپ کا شکریہ۔

ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ انکارپوریشن (ڈبلیو ڈبلیو ای، این) کے موجودہ چیف کنٹینٹ آفیسر ٹرپل ایچ نے کہا کہ ہمارے شعبے کی تاریخ کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔

انتونیو انوکی نے شمالی کوریا کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے تھے کیونکہ ان کے سرپرست ابتدائی پروفیشنل ریسلنگ سپر اسٹار ریکیڈوزان کا تعلق شمالی کوریا سے تھا لیکن جنگ کی وجہ سے تقسیم ہونے کے بعد وہ کبھی گھر نہیں جا سکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی شہرت یافتہ باکسر محمد علی کی پینٹنگز کو نیلامی کیلئے پیش کیا جائے گا

1995 میں پیانگ یانگ کے مئی ڈے اسٹیڈیم میں ایک لاکھ سے زیادہ شائقین کے سامنے دو روزہ ‘کوریا میں ٹکراؤ’ ریسلنگ ایکسٹرواگنزا کا اہتمام کیا گیا۔

انتونیوانوکی نے مرکزی مقابلے میں رک فلیئر کو اپنے روایتی 'انزوگری' کے ذریعے شکست دی، یہ سر کے پیچھے حصے میں جمپنگ کک ہے۔

باکسنگ لیجنڈ محمد علی کے ساتھ مقابلہ مکسڈ مارشل آرٹس کی ابتدا تھی، جو اب اربوں ڈالر کی صنعت ہے جس پر امریکا میں قائم الٹی میٹ فائٹنگ چیمپئن شپ کا غلبہ ہے۔

ریسلنگ کے صحافی ڈیو میلٹزر کے مطابق محمد علی کو انتونیوانوکی کے ساتھ فکسڈ فائٹ میں 60 لاکھ ڈالر کی ادائیگی ہونا تھی لیکن ٹوکیو کے ایونٹ میں آنے پر باکسر کے ذہن میں مختلف خیال تھا، آخر میں یہ فائٹنگ حقیقی ہو گئی تھی، تاہم اس شرط کے ساتھ انتونیوانوکی لات مار سکتا تھا جب ان کا ایک گھٹنا میٹ پر ہو۔

ڈیو میلٹزر نے لکھا کہ 15 راؤنڈ پر محیط یہ مقابلہ ڈرا ہو گیا تھا، اور محمد علی کو صر ف 18 لاکھ ڈالر ادا کیے گئے۔

مزید پڑھیں: ماس ریسلنگ ورلڈ چمپئن شپ میں پاکستان کی تیسری پوزیشن

اسپورٹس رائٹر رابرٹ کے یوٹیوب چینل پر 'انتونیوانوکی کی آخری فائٹنگ اسپرٹ’ قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ گزشتہ چند برسوں سے وہ ہسپتال کے اندر اور باہر جاتے دکھائے دیے، وہ ایک غیر معمولی بیماری امائلائیڈوسس (Amyloidosis) میں مبتلا تھے، یہ بیماری انسانی جسم میں پروٹین کی ایک قسم ’امیلائڈ‘ (amyloid) کے بڑھنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں