مقبوضہ کشمیر: محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل کی لاش رہائش گاہ سے برآمد

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2022
پولیس نے ہیمنت کمار کے ملازم یاسر احمد کو قتل کے شبے میں حراست میں لے لیا ہے— فوٹو: این ڈی ٹی وی
پولیس نے ہیمنت کمار کے ملازم یاسر احمد کو قتل کے شبے میں حراست میں لے لیا ہے— فوٹو: این ڈی ٹی وی

مقبوضہ کشمیر کے محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل ہیمنت کمار لوہیا جموں میں اپنی رہائش گاہ پر پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہیمنت کمار لوہیا کے قتل میں مبینہ طور پر ان کا گھریلو ملازم ملوث ہے جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تاہم پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (پی اے ایف ایف) نامی گروپ نے ہیمنت کمار لوہیا کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، یہ گروپ 2019 میں اس متنازع علاقے کو بھارت کی جانب سے وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں ضم کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: اودے پور میں ہندو درزی کے قتل کے بعد حالات کشیدہ، جزوی کرفیو نافذ

پی اے ایف ایف نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ’یہ اعلیٰ سطح پر اس طرح کی کارروائیوں کا محض ایک آغاز ہے، یہ قتل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے لیے ایک چھوٹا سا تحفہ ہے‘۔

پی اے ایف ایف کی جانب سے اس بیان کی صداقت کی تاحال تصدیق نہیں ہوسکی۔

ہیمنت کمار لوہیا کا قتل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ 3 روزہ دورے پر مقبوضہ کشمیر پہنچے ہیں۔

سینیئر پولیس افسر مکیش سنگھ نے بتایا کہ 57 سالہ ہیمنت کمار لوہیا کا گلا کاٹا گیا تھا اور جسم پر جلنے کے نشانات بھی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ کوئی دہشت گردی کی کارروائی معلوم نہیں ہوتی لیکن پولیس اس کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی اداکارہ آریا بینرجی کی موت 'قتل' کا کیس نہیں، پولیس

دریں اثنا بھارتی خبر رساں ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ہیمنت کمار کے ملازم یاسر احمد کو قتل کے شبے میں حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ یاسر احمد گزشتہ 6 ماہ سے ہیمنت کمار کے گھریلو ملازم کے طور پر کام کر رہا تھا، ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ جارحانہ مزاج کا حامل شخص ہے اور ذرائع کے مطابق وہ ڈپریشن کا بھی شکار ہے‘۔

واضح رہے کہ پولیس کی جانب سے پی اے ایف ایف جیسے گروپوں پر ٹارگٹ کلنگ کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں اس گروپ کے ہاتھوں ہیمنت کمار جیسے اعلیٰ عہدے پر فائز کسی سیکیورٹی اہلکار کے قتل کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔

تبصرے (0) بند ہیں