پنجاب: شہریوں پر تشدد کے الزامات، 2 ایس ایچ اوز سمیت 10 پولیس اہلکار معطل

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2022
پولیس کے مطابق مکمل تفتیش کے بعد اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس کے مطابق مکمل تفتیش کے بعد اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی — فائل فوٹو: اے ایف پی

پنجاب کے شہر لاہور اور قصور میں شہریوں پر تشدد کے الزامات پر کارروائی کرتے ہوئے اعلیٰ حکام نے 2 ایس ایچ اوز سمیت 10 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع قصور کے پھول نگر تھانے میں تاجر اور اس کے خاندان کے 3 افراد پر تشدد کرنے کے الزام میں ایس ایچ او سمیت 9 پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا۔

شکایت گزار محمد کبیر کے مطابق پھول نگر پولیس نے 2 اکتوبر کو ایک مبینہ جواری کو گرفتار کیا اور اسے پولیس اسٹیشن لے جانے کے بجائے اس کی فرنیچر کی دکان پر لے آئی اور اس کے ساتھ بارگین شروع کردی۔

یہ بھی پڑھیں: ’اٹک ڈسٹرکٹ جیل کا عملہ ملاقاتی خواتین کے ریپ اور ہراسانی میں ملوث ہے‘

شکایت گزار کے مطابق جب دکان کے مالک نے پولیس اہلکاروں اور زیر حراست ملزم کو وہاں سے جانے کا کہا تو پولیس اہلکاروں نے اسے گالیاں دیں جس پر اسی زبان میں انہیں جواب دیا گیا۔

شکایت کے مطابق اس وقت تو پولیس چلی گئی لیکن کچھ دیر بعد ہی واپس آئی اور محمد کبیر اور اس کے خاندان کے 3 افراد کو پھول نگر پولیس اسٹیشن لے گئی جہاں پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر انہیں برہنہ کر کے تشدد کیا۔

پولیس کی حراست میں تشدد کے دوران ایک شہری کی حالت بگڑنے پر پولیس نے اسے مقامی ہیلتھ سینٹر منتقل کیا۔

پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر تاجر نے انصاف کے لیے مقامی پولیس سے رجوع کیا لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا جس کے بعد متاثرہ شہری نے انسپکٹر جنرل کو خط لکھا جس پر نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف

ضلعی پولیس افسر صہیب اشرف نے 9 پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم دیا تاہم ان کے خلاف تاحال کرمنل کیس درج نہیں ہوا۔

پولیس کے مطابق مکمل تفتیش کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔

حراست میں تشدد، غیر انسانی سلوک پر ایس ایچ او معطل

ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق زیر حراست ایک مشتبہ شہری پر جسمانی تشدد اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لاہور کے بادامی باغ پولیس تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق لندن میں موجود وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی نے شہری پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیپیٹل سٹی پولیس افسر سے رپورٹ طلب کی جنہوں نے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل حراستی مرکز قرار، قیدیوں سے بدترین سلوک کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

انسپکٹر جنرل پولیس فیصل شاہکار نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص جس کی شناخت اشفاق عرف چن گجر کے نام سے ہوئی وہ زمین پر لیٹا ہوا ہے اور 3 سے 4 پولیس اہلکار اسے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایس ایچ او بادامی باغ تھا، اس نے ملزم سے خود کو کتا بولنے کا کہا اور اسے بھونکنے کا حکم بھی دیا جس کی شہری کی تعمیل کی۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دوسرے پولیس اہلکار مشتبہ شخص کو لاتیں مار رہے ہیں اور تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک پر اڈیالہ جیل کے سینئر اہلکار، 27 وارڈرز کا تبادلہ

ایس پی آپریشن سٹی ڈویژن سرفراز ورک نے ڈان کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چن گجر کو منشیات سے متعلق کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے خلاف منشیات فروشی اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے سمیت 2 مقدمات درج کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم کا جرائم کا ریکارڈ ہے اور اس کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں منشیات، اغوا، ہوائی فائرنگ، غیر قانونی اسلحہ اور اقدام قتل کی دفعات سمیت 16 مقدمات درج ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں