ساڑھے 3 سالہ حکومت میں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی، عمران خان

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2022
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آدھے اختیارات بھی مل جاتے تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کر لیتے — فوٹو: ڈان نیوز
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آدھے اختیارات بھی مل جاتے تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کر لیتے — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ساڑھے 3 سالہ حکومت کے دوران پورے اختیارات نہیں ملے، ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔

لاہور میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ساڑھے 3 سال میں آدھی پاور بھی مل جاتی تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کر لیتے۔

مزید پڑھیں: سائفر کی تفتیش کیلئے کمیشن میں ایسے جج ہوں جن کی ساکھ ہے، عمران خان

سابق وزیراعظم نے نے کہا کہ یہاں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب قانون کی حکمرانی ہوتی ہے تو معاشرہ خوش حال ہوتا ہے، انسانی معاشرے میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر دس سال گزشتہ زندگی سے بہتر ہوتے گئے اور زندگی میں چیلنج قبول کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جس وقت اسپورٹس مین کی زندگی سے چیلنج ختم ہوتا ہے تو زندگی رک جاتی ہے۔

عمران خان نے گفتگو کے دوران کہا کہ جب پیسے ختم ہوتے تو کرکٹ پر تبصرے کرتا تھا، جب قوم محنت کرنا اور جدوجہد کرنا چھوڑ دے اور بھکاری بن جائے تو بہت برا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں رہ کر پتا چلا کہ پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'تبدیلی آ گئی ہے' سے 'گھبرانا نہیں ہے' تک عمران خان کے پانچ مقبول بیانات

عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے لیے اپنی آزادی سب چھوڑ دیتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 1960 کی دہائی میں دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی، پاکستان کا سنگاپور سے مقابلہ تھا، پاکستانی صدر کو امریکی صدر ایئرپورٹ پر لینے آیا۔

انہوں نے کہا کہ جب قوم بن جائے تو پیسہ اکٹھا کرنا مشکل نہیں ہوتا، جب چیلنج ختم ہوتا ہے تو آپ کی زندگی ختم ہو جاتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قوم مل کر قربانی دیتی ہے، مل کے ہر مشکل کا سامنا کرتی ہے۔

بعد ازاں لاہور میں ڈاکٹرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ معیشت خراب اور صنعت بند ہو گئی ہے حالانکہ ہمارے زمانے میں ریکارڈ برآمدات ہوئیں۔

مزید پڑھیں: تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ اب زرمبادلہ اور ٹیکس جمع ہونا ختم ہوچکا ہے، موجودہ حکومت کے اربوں کے کرپشن کیسز معاف کر دیے گئے، اس سے زیادہ ظلم کسی معاشرے میں نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر ظلم ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے قوم کو کال دے رہا ہوں، بیرونی سازش کے تحت ان چوروں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں