ملتان کے نشتر ہسپتال میں لاشوں کی بے حرمتی، تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2022
وزیر اعلیٰ کے مشیر چوہدری زمان گجر نے ہسپتال کے دورہ کے دوران مردہ خانے کی چھت پر کئی مسخ شدہ لاشیں دیکھی تھیں— فوٹو بشکریہ فیس بُک
وزیر اعلیٰ کے مشیر چوہدری زمان گجر نے ہسپتال کے دورہ کے دوران مردہ خانے کی چھت پر کئی مسخ شدہ لاشیں دیکھی تھیں— فوٹو بشکریہ فیس بُک

محکمہ صحت جنوبی پنجاب نے ملتان کے نشتر ہسپتال کی چھت سے لاشوں کی برآمدگی کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل وزیر اعلیٰ کے مشیر چوہدری زمان گجر نے ہسپتال کا دورہ کیا اور مردہ خانے کی چھت پر کئی مسخ شدہ لاشیں دیکھیں، انہوں نے لاوارث لاشوں کی تدفین کا حکم دیتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام کو معاملے میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: ٹھٹہ: قبر سے لڑکی کی لاش نکال کر ریپ کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

ایڈیشنل چیف سیکریٹری ریٹائرڈ کیپٹن ثاقب ظفر نے اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سیکریٹری مزمل بشیر کو واقعے کا جائزہ لینے کی ہدایت بھی کی اور معاملے کی تحقیقات کے لیے چھ رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

مزمل بشیر کمیٹی کے کنوینر ہیں جبکہ اراکین میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر مسعود رؤف ہراج، اسسٹنٹ پروفیسر اناٹومی ڈاکٹر شفیق اللہ چوہدری، سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر محمد عرفان ارشد اور ڈپٹی کمشنر اور سٹی پولیس افسر کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے، ٹیم تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: ہندو کی لاش کو قبر سے نکال کر سڑک پر پھینک دیا گیا

نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے ڈان کو بتایا کہ طلبہ کی جانب سے لاشوں کو طبی تجربات کے لیے استعمال کیا جارہا تھا، انہوں نے کہا کہ لاشوں کو پہلے ہی تجربے میں استعمال کیا جاچکا تھا اور انہیں مزید طبی استعمال کی غرض سے ہڈیوں اور کھوپڑیوں کو نکالنے کے لیے چھت پر رکھا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں