پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے مبہم اور پیچیدہ الفاظ پر مشتمل نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ فنڈ منیجر آئی جی سی ایف جنرل پارٹنر لمیٹڈ ( آئی جی سی ایف جی پی) اور انفرااسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (ایل پی) جو فنڈ کے اثاثوں کا مالک ہے ان کے درمیان کچھ تبدیلیاں مکمل ہوگئی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق معاشی تجزیہ کاروں نے ریگولیٹری فائلنگ کے پیچیدہ متن کی وضاحت کرتے ہوئے اسے ’کے الیکٹرک‘ کے بڑے شیئر ہولڈنگ کی سیج وینچر گروپ لمیٹڈ کو منتقلی قرار دیا جو کہ خاص مقصد کے لیے برٹش ورجن آئی لینڈ میں رجسٹرڈ کمپنی ہے جو مکمل طور پر ایشیا پاک انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے۔

کے الیکٹرک کی ہولڈنگ کمپنی کیمن آئی لینڈ رجسٹرڈ کمپنی کے ای ایس پاور لمیٹڈ ہے جس کی شیئر ہولڈنگ 66.4 فیصد ہے، حکومت پاکستان کے الیکٹرک میں 24.36 فیصد شیئر ہولڈ کرتی ہے جب کہ بقیہ شیئرز سرمایہ کار کمپنیوں اور عام لوگوں کی ملکیت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کے-الیکٹرک کا ستمبر کیلئے 3 روپے 45 پیسے فی یونٹ اضافی لاگت کا مطالبہ

دیوالیہ پرائیویٹ ایکویٹی فنڈ ابراج کیپٹل کے ای ایس پاور لمیٹڈ میں اس وقت تک اکثریتی حصص رکھتی تھی جب تک کہ اس کے سربراہ عارف نقوی کو 2019 میں سرمایہ کاروں کے فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔

ڈان کو 2020 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں سی ای او کے الیکٹرک لمیٹڈ مونس علوی نے کہا تھا کہ ابراج کیپٹل نے بطور صرف ایک مینجمنٹ کمپنی کے کام کیا جب کہ اصل سرمایہ کاروں کا تعلق انفرااسٹرکچر اور گروتھ کیپٹل فنڈ سے ہے، ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ یہ وہی کمپنی ہے جسے سیج وینچر گروپ لمیٹڈ آف شور ٹرانزیکشن میں لے گیا ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ کیپیٹل سیکیورٹیز کے محقق، معاشی تجزیہ کار شہزاد خان نے کہا کہ یہ ٹرانزیکشن ابراج انویسٹمنٹ مینجمنٹ (اے آئی ایم) کے کچھ اثاثوں کی کیمن کورٹ کی جانب سے منظور شدہ فروخت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے جب کہ اس وقت وہ کمپنی عالمی سطح پر آفیشل لیکویڈیشن سے گزر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم کے ای ایس پاور میں کنٹرولنگ انٹریسٹ رکھتی تھی۔

مزید پڑھیں: لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ ختم، کے الیکٹرک کا شہر بھر میں 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعلان

کمپنی نے اپنی تازہ ترین فائلنگ میں کے ای ایس پاور، جو کے الیکٹرک کا سب سے بڑا براہ راست شیئر ہولڈر ہے، کے حتمی شیئر ہولڈنگ کا ذکر کیے بغیر کہا کہ فنڈ کیمن آئی لینڈ میں رجسٹرڈ نجی سرمایہ کاری فنڈ ہے جس میں متعدد سرمایہ کار کمپنیاں ہیں جو آئی جی سی ایف کے تحت چلائی جاتی ہیں جن کے پاس متعدد اثاثے ہیں جن میں ان ڈائریکٹ نان کنٹرولنگ شیئر ہولڈنگ کے ساتھ کے الیکٹرک بھی شامل ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر جاری تفصیلات میں ڈالر کی قیمت کا کوئی ذکر شامل نہیں ہے جس سے برٹش ورجن آئی لینڈز اور کیمن آئی لینڈز جیسے عالمی ٹیکس ہیونز میں رجسٹرڈ آف شور کمپنیاں رازداری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکس ادائیگی سے بچ نکلتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں