کسی بھی پلیٹ فارم کو اداروں کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے، آصف زرداری

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2022
آصف علی زرداری نے کہا کہ افسوس کہ ایک شخص نے اس ملک کو گالیوں اور نفرت کے علاوہ کچھ نہیں دیا — فائل فوٹو: رائٹرز
آصف علی زرداری نے کہا کہ افسوس کہ ایک شخص نے اس ملک کو گالیوں اور نفرت کے علاوہ کچھ نہیں دیا — فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کسی بھی پلیٹ فارم کو اداروں کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کی بقا ہمارے اداروں سے ہی ہے۔

پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے گزشتہ دنوں لاہور میں ہونے والی ایک تقریب میں اداروں کے خلاف نعرے بازی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ افسوس کہ ایک شخص نے اس ملک کو گالیوں اور نفرت کے علاوہ کچھ نہیں دیا، اس کی ہر تقریر سیاست کے بجائے نفرت سے بھری ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ڈینجرس، ڈفر' والی بات عاصمہ جہانگیر کے بیان کا حوالہ تھا، اسے دہرانا نامناسب تھا، بلاول بھٹو

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس شخص کے تانے بانے جہاں ملتے ہیں ہمیں سب معلوم ہے اور وہ کس کے کہنے پر اداروں کے خلاف نفرت پھیلا رہا ہے۔

آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہمارے جوان اور افسران اپنی جانوں کا نذرانہ اسی وردی میں دے رہے ہیں اور ان کے خلاف نعرے قابل مذمت ہیں۔

خیال رہے کہ لاہور میں سالانہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران شرکا نے نعرے بازی کی تھی جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائل ہوئی تھیں۔

وزیر قانون، اس وقت کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے جہاں کچھ شرکا نے اپنی تقریر کے دوران اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نعرے لگائے تھے۔

مزید پڑھیں: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اپنے عہدے سے مستعفی

اس کے بعد ردِعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکا کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جذباتی نعرے بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے ہیں، ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں۔

تاہم گزشتہ روز ہی وزیر قانون نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس پر کچھ ٹی وی چینلز کی رپورٹس میں کہا گیا کہ اعظم نذیر تارڑ نے اتوار کو لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں ’اسٹیبلشمنٹ مخالف نعروں‘ کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دیا۔

ادھر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی اس حوالے سے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزرا کی موجودگی میں ریاستی اداروں کے خلاف نازیبا نعرے سوالیہ نشان ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں