لاہور کے علاقے شادباغ میں برقع پوش مشتبہ حملہ آور نے ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گلی کے ایک سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا جس میں دکھایا جا سکتا ہے کہ مشتبہ شخص نے علی بٹ اور دیگر دو افراد پر اس وقت کئی گولیاں چلائیں جب وہ گلی میں بیٹھے تھے۔

مزید پڑھیں: لاہور: عدالت میں فائرنگ، زیر حراست قتل کا ملزم ہلاک

حملے کے وقت حملہ آور کے اطمینان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے کوئی جلدی نہیں تھی اور اس نے اپنا ہدف پورا کرنے کے لیے وقت لیا کیونکہ اس نے پہلے علی بٹ پر گولی چلائی جسے گولی لگنے سے زخم آئے تھے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مزید دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور نے علی بٹ کے سر میں تیزی سے مزید دو گولیاں ماریں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔

پولیس کی تفتیش میں بتایا گیا کہ علی بٹ کے ساتھ بیٹھے ہوئے ایک شخص کو بھی گولی لگی، اسی دوران وہاں موجود ایک پڑوسی دکان کے اندر داخل ہوا اور پستول نکال کر حملہ آور پر گولی چلا دی تاہم ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ملزمان نے ایک ماہ قبل علی بٹ کے بھائی فیصل بٹ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، انہوں نے کہا کہ علی نے قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا اور مبینہ قاتل عمران شوٹر کے خلاف اپنے بھائی کے قتل کے مقدمے کی پیروی کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: سیشن کورٹ کے لاک اپ میں فائرنگ سے دو بھائی ہلاک

پولیس اہلکار نے بتایا کہ فیصل بٹ کو قتل کرنے کے کچھ دیر بعد مشتبہ قاتل بیرون ملک فرار ہو گیا تھا، اس نے علی کو بیرون ملک سے دھمکی دی تھی کہ وہ فیصل بٹ کے قتل کے مقدمے کی پیروی پر اسے جان سے مار دے گا، علی حال ہی میں یہ معاملہ کچھ سینئر پولیس افسران کے علم میں بھی لے کر آئے تھے۔

علی کے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ عمران نے علی کو قتل کرنے کے لیے لاہور کے ایک اور شوٹر کی خدمات حاصل کی تھیں اور اس نے منگل کو اپنا ہدف پورا کر لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں