پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کی کوریج کے دوران کنیٹنر کے نیچے آنے سے نجی چینل ’چینل 5‘ کی رپورٹر صدف نعیم جاں بحق ہو گئیں۔

چینل 5 کے مطابق صحافی صدف نعیم پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کنٹینر سے گر کر اس کے نیچے آگئیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران پنجاب میں سادھوکی کے قریب حادثہ رونما ہوا، جس کے سبب ایک خاتون جاں بحق ہو گئی، عمران خان فوری طور پر کنٹینر سے اترے اور حادثے کا جائزہ لیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ابھی تک ہمیں 100 فیصد شناخت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، کچھ خبریں بہت بری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مارچ پُرامن طور پر آگے بڑھ رہا ہے، جو بھی لوگ اس میں حصہ لے رہے ہیں، وہ سب ہمارے لیے اور اس ملک کے لیے بہت اہم ہیں، ان تمام کی زندگیاں ہمارے لیے بہت محترم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ غریق رحمت اور درجات بلند فرمائے، اور تمام فیملی اور سوگواران کے ساتھ تحریک انصاف کی تمام قیادت کی طرف سے بہت افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حادثوں سے بچنا اہم ہے، تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں، اپنی زندگی کا خیال رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آج سوگ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ آج کا لانگ مارچ جو کامونکی پر کر جاکر ختم ہونا تھا، ہم یہیں پر ختم کر رہے ہیں، کل صبح دوبارہ لانگ مارچ شروع ہوگا۔

اسد عمر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج کے افسوسناک حادثے کے بعد فوری طور پر مارچ کو روک دیا گیا ہے، ان شا اللہ کل کامونکی سے دوبارہ آغاز ہوگا۔

بعد ازاں، سماجی رابطے کے ویب سائٹ پر جاری پیغام میں عمران خان نے کہا کہ آج اپنے مارچ کے دوران پیش آنے والے اندوہناک حادثے جس کے نتیجے میں ’چینل 5‘ کی رپورٹر صدف نعیم ہم سےجدا ہوگئیں، اس پر نہایت رنج و الم کا شکار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ الفاظ نہیں کہ اپنا غم بیان کر سکوں، ان المناک گھڑیوں میں میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں، ہم نے اپنا مارچ آج کے لیے منسوخ کردیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رپورٹر صدف نعیم کی لانگ مارچ کنٹینر سے گرنے سے ہلاکت پر شدید دکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اندوہناک واقعے پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں، صدف نعیم ایک متحرک اور محنتی رپورٹر تھیں، مرحومہ کی مغفرت اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔

دوسرے ٹوئٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے مرحومہ خاتون رپورٹر صدف نعیم کے اہل خانہ کے لیے 50 لاکھ مالی امداد کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا متعلقہ حکام کو ضابطے کی کارروائی فوری مکمل کرکے چیک اہل خانہ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ لانگ مارچ کنٹینر سے گر کر جاں بحق ہونے والی رپورٹر صدف نعیم کے شوہر سے ٹیلی فون پر میری بات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اندوہناک واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، میں ذاتی طور پر صدف کو جانتی تھی، وہ نہایت بہادر اور محنتی رپورٹر تھیں، ان کے گھر والوں کی ہرممکن مدد کریں گے، صدف کے لیے سب دعا کریں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی سیاسی وسماجی ایونٹ میں عوام اور صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے انتظامات کرنا منتظمین کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے 10 دن پر مشتمل عوامی لانگ مارچ ترتیب دیا اور حادثات کو مدنظر رکھ کر انتظامات کیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی تنظیم لانگ مارچ میں شامل عوام اور صحافیوں کے جان و مال کی مکمل ذمہ دار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت مرحوم رپورٹر صدف نعیم کے لواحقین بالخصوص بچوں کی مکمل کفالت کرے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ چینل فائیو کی رپورٹر صدف نعیم کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر دکھ اور افسوس ہے، صدف کی موت پر دلی صدمہ ہوا ہے، صدف پروفیشنل ، محنتی اور قابل صحافی تھیں، اللہ تعالٰی سوگوار خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے، دکھ کی گھڑی میں غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے سینئر صحافی مرحومہ صدف نعیم کی فیملی کے لیے 25 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت مرحومہ صدف کی فیملی کی مکمل دیکھ بھال کرے گی۔

صحافی مظہر عباس نے حادثے کو سانحہ قرار دیتے ہوئے چینل 5 کی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ رپورٹر کے اہل خانہ کی دیکھ بھال کریں کیونکہ وہ ڈیوٹی کے دوران جاں بحق ہوئی ہیں۔

پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور صحافیوں نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

’مریدکے: لانگ مارچ میں ڈیوٹی کرنے والا پنجاب پولیس کا ڈرائیور شہید‘

دوسری جانب، ترجمان پولیس شیخوپورہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مریدکے میں لانگ مارچ کے دوران ڈیوٹی کرنے والا پنجاب پولیس کا ڈرائیور کانسٹیبل لیاقت علی شہید ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل لیاقت علی نے دوران ڈیوٹی ہجوم میں حرکت قلب بند ہونے سے شہادت نوش کی۔

مزید بتایا گیا کہ شہید لیاقت علی لانگ مارچ کے قافلے کے ساتھ ڈیوٹی کررہاتھا، شہید کانسٹیبل 3 بیٹوں اور 1 بیٹی کا باپ تھا، شہید کانسٹیبل کی چھوٹی بیٹی کی عمر 7 سال ہے، ان کا تعلق شیخوپورہ کے نواحی علاقہ خانقاہ ڈوگراں سے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں