عمران خان کے خلاف بینرز لگوانے کے اعتراف پر خرم دستگیر کو گرفتار کیا جائے، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2022
فواد چوہدری نے کہا کہ عوام اور اداروں کو ایک دوسرے سے کبھی بھی متصادم نہیں ہونا چاہیے — فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ عوام اور اداروں کو ایک دوسرے سے کبھی بھی متصادم نہیں ہونا چاہیے — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اطلاعات اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری نے گوجرانوالہ میں عمران خان کے خلاف بینرز لگوانے کے اعتراف پر رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اس بات کا اعتراف کیا جاچکا ہے کہ گوجرانوالہ میں عمران خان کے خلاف لغو اور گھٹیا بینرز رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر نے لگوائے، مشیر داخلہ پنجاب سے میری اس حوالے سے بات نہیں ہوئی لیکن میں حیران ہوں کہ اس اعتراف کے بعد خرم دستگیر کو اب تک گرفتار کیوں نہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کا عدلیہ کو اپنی ساکھ بہتر بنانے کا مشورہ

فواد چوہدری نے کہا کہ مذہبی منافرت پر مبنی گھٹیا بینرز لگوانے پر اب تک خرم دستگیر کو گرفتار کرلیا جانا چاہیے تھا اور ان کو جیل میں ہونا چاہیے تھا، میں پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر کارروائی کریں اور بینرز لگوانے کے اعتراف کے بعد خرم دستگیر کو قانونی کارروائی کرکے گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ خرم دستگیر کے خاندان کی جانب سے ایک فرنٹ لائن لیڈر کے خلاف تہمت بازی کی گئی ہو، ان کے والد ایوب خان کے ٹاؤٹ تھے اور انہوں نے بھی فاطمہ جناح کے خلاف اسی طرح کی مہم چلائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں لوگ لانگ مارچ کے لیے نکلے ہوئے ہیں، اگر اس طرح کے بینرز لگائے جائیں گے اور لوگوں نے جاکر خرم دستگیر کی پٹائی کردی تو ہماری ذمہ داری تو نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت تسلیم کرنے کیلئے ہم پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، فواد چوہدری

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم آپ کو اسلام آباد پہنچنے کی تاریخ دیتے اور بدلتے رہیں گے، آپ روز اندازے لگائیں کہ ہم نے کس وقت پہنچنا ہے، آج ہم نے 11 تاریخ دی ہے، ہوسکتا ہے ہم اس سے پہلے پہنچ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ ہم آپ کو تھکا تھکا کر ماریں گے، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم نے جارحانہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے، ہم پورے جی ٹی روڈ پر الیکشن مہم چلاتے ہوئے گزر رہے ہیں کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ اس کے بعد انتخابات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات اس لیے نہیں کروائے جارہے کیونکہ سندھ پولیس لانگ مارچ روکنے کے لیے اسلام آباد گئی ہوئی ہے، ایسا نہیں ہے، یہ بلدیاتی انتخابات اس لیے نہیں کروا رہے کیونکہ سندھ کے عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کل تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کریں گے، فواد چوہدری

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسلام آباد آنے والی سندھ پولیس کو سہولیات نہیں دی جارہی ہیں، میں اسلام آباد میں اپنی تنظیم سے کہوں گا کہ سندھ پولیس کے اہلکاروں کو رہائش اور پانی فراہم کریں، ان شا اللہ یہی پولیس آگے جاکر ہمارا ہر اول دستہ بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ کبھی بھی عوام اور اداروں کو ایک دوسرے سے متصادم نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایک پیج پر رہنا چاہیے، اسٹیبلشمنٹ سے جو غلط فیصلہ ہوا اب وقت ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اپنے اس غلط فیصلے کی تصحیح کرے اور عوام کے ساتھ کھڑی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ آج لانگ مارچ کے لیے عمران خان اب سے کچھ دیر میں پنڈی بائی پاس پر پہنچنے والے ہیں، لانگ مارچ پنڈی بائے پاس سے شروع ہوکر گکھر منڈی تک جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں