عمران خان پر قاتلانہ حملہ، وفاق کا پنجاب حکومت سے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی — فوٹو: اے پی پی
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی — فوٹو: اے پی پی

وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے چند گھنٹے بعد وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ وہ حقائق کو منظر عام پر لانے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو دیر گئے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وفاقی حکومت نے اس حوالے سے پنجاب حکومت کو خط لکھ دیا ہے، اعلامیے میں سینئر پولیس افسران اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو جے آئی ٹی میں شامل کرنے کا کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر حملہ: وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کا اظہار مذمت

اس سے قبل وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی سینئر افسران پر مشتمل ہونی چاہیے تاکہ واقعے کی شفاف اور معتبر انکوائری کی جاسکے، انہوں نے صوبائی حکومت کو تحقیقات میں مرکز کی ’مکمل مدد‘ کا یقین بھی دلایا۔

وفاقی وزیر نے پنجاب حکومت کو سیکیورٹی میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے کا بھی ذمہ دار بھی ٹھہرایا جس کی وجہ سے فائرنگ ہوئی، انہوں نے حملہ آور کے اعترافی بیان کی ویڈیو لیک ہونے کی ذمہ داری بھی صوبائی حکومت کے کندھوں پر ڈال دی۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اسد عمر اور شیریں مزاری پر تنقید کی کہ انہوں نے کسی ثبوت کے بغیر اس واقعے کا ذمے داری اعلیٰ حکومتی اور فوجی حکام کو ٹھہرایا۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کی جانب سے لوگوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے گھروں پر حملہ کرنے کے لیے اکسانے پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ آپ بھی آسمانوں میں نہیں رہتے، اگر آپ تشدد کو ہوا دیتے ہیں تو آپ جو آگ بھڑکائیں گے وہ کل آپ کو بھی لپیٹ میں لے لے گی۔

یہ بھی پڑھیں: تعیناتی کے مسئلے پر نواز، شہباز ایک پیج پر نہیں، شیخ رشید کا دعویٰ

پی ٹی آئی چیئرمین کی جان کو لاحق خطرات کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی حفاظت کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے اور ساتھ ساتھ اس واقعے کے تناظر میں پی ٹی آئی چیئرمین کو اپنی روش بدلنے کا مشورہ بھی دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر انہوں نے پنجاب حکومت، چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

مریم اورنگزیب نے میڈیا اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ قیاس آرائیوں اور غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں، انہوں نے فائرنگ کی شدید مذمت کی اور عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور گجرات کے پولیس اسٹیشن میں اس کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیرآباد میں فائرنگ کا واقعہ ہماری سیاسی پستی کا نتیجہ ہے، خواجہ آصف

وفاقی وزیر اطلاعات نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ واقعے پر سیاست نہ کریں اور غیر ذمہ دارانہ تبصروں سے گریز کریں کیونکہ اس طرح کے بیانات ناخوشگوار واقعے کا باعث بن سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں