وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ عمران خان کی جہاں سے مرضی ہو تحقیقات کروائیں لیکن پھر اس تحقیقات میں پیش ہوں اور جو الزامات لگائے ہیں اس کا پھر ثبوت ضرور دیں، ہم ہر طرح کی تحقیقات میں پیش ہونے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تمہاری حکومت ہے، تم اسکاٹ لینڈ یارڈ بلاؤ، تم جے آئی ٹی بلاؤ، تم جوڈیشل کمیشن بناؤ، تم اس تحقیقات کے سربراہ بن جاؤ، اس سے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور ادارے کا کیا کام ہے؟ پنجاب میں شہباز شریف کی جانب سے بنائی جانے والی فرانزک لیب ہے، وہاں سے فرانزک کرواؤ۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جس نے بھی انکوائری کرنی ہے، جس نے جہاں سے بھی جو انکوائری کروانی ہے، ہماری ایک ہی شرط ہے، عمران خان اس تحقیقات میں شامل ہوں گے اور اپنے الزامات کے ثبوت دیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آڈیولیکس کے بعد سائفر، امریکی سازش اور رجیم چینج کا بیانیہ ٹھس ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر قاتلانہ حملہ، وفاق کا پنجاب حکومت سے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’تم اپنے آئین کی خلاف ورزی کرو کہ میرا اقتداو اور کرسی بچاؤ اور جب وہاں سے نہ ہوئی تو ایک دن کاغذ لہرایا کہ ایٹمی طاقت کے خلاف بیرونی سازش ہوئی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ سائفر لہرا کہ بتایا گیا کہ بیرونی سازش ہوئی ہے تو چیف آف آرمی اسٹاف سے ملاقات سے پہلے بیرونی سازش کہاں تھی اور اس کے بعد آڈیو لیکس آجاتی ہیں پھر سائفر، امریکی سازش اور رجیم چینج کا بیانیہ ٹھس ہوگیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سائفر کی کہانی یہ ہے کہ آڈیو لیکس میں عمران خان نے کہا کہ سائفر کے ساتھ کھیل کھیلنا ہے، چال چلنی اور منٹس کو بدلنا ہے اپنے مفاد کی خاطر۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس کے بعد عمران خان نے کہا کہ ضمیر کے سودے ہوئے ہیں مگر سینیٹ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے انتخابات میں ضمیر کے سودے تم کرتے رہے ہو جہاں آڈیو لیکس میں تم نے کہا کہ دو خرید لیے ہیں باقی دو کا انتظام تم کرو۔

انہوں نے کہا کہ اگر سیاست میں کسی نے سوداگری کی ہے توہ وہ تم (عمران خان) نے کی ہے اور اب تم دوسروں پر الزام عائد کرتے ہو۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے مذہب کی ’ریڈلائن کراس‘ کی جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا، خواجہ آصف

انہوں نے کہا کہ وہ (عمران خان) کہتے ہیں کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ ہوا مجھے معلوم تھا اورپہلے کہتے ہیں کہ چار بندوں نے بند کمرے میں قتل کرنے کی سازش کی پھر کہتے ہیں یہ وہ چار لوگ نہیں ہیں جن کا میں نے نام لیا ہے یہ 3 لوگ الگ ہیں، اگر تمہیں ان لوگوں کے بارے میں معلوم تھا تو معصوم لوگوں کا خون کیوں بہایا اور پنجاب حکومت کو کیوں نہیں بتایا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر آپ کو پتا تھا کہ یہ واقعہ ہو رہا ہے تو ان کے معصوم بچے والد کا خون کس کے ہاتھوں پر تلاش کریں؟ عمران خان کا تو آپریشن ہوگیا اور ہوش میں بھی آگئے مگر کیا وہ 14 زخمی لوگ ہسپتال بھی گئے ہیں، کیا ان کے پاس علاج کے لیے پیسے ہیں، مزید کہا کہ وزیر اعظم نے تو ان کے لیے معاوضے کا اعلان کردیا ہے لیکن کیا وہ 14 لوگ شوکت خانم میں آپ کے ساتھ داخل ہیں۔

مریم اورنگزیب نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہتے ہو کہ تین لوگوں نے مجھے مارنے کی سازش کی، اور مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا، اس کا نام شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور ایک ادارے کے شخص کا نام لیتے ہو، کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جارہا۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ رانا ثنا اللہ قاتل ہے، تو پھر ان کے اوپر ہیروئین کا مقدمہ کیوں ڈالا تھا؟ تم اداروں پر الزام لگاتے ہو کہ تم پر قاتلانہ حملہ کیا، کوئی ثبوت دیے بغیر۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کی حکومت عمران خان کی اور پنجاب کا وزیراعلیٰ عمران خان کا اورپنجاب کا وزیر داخلہ اور پنجاب پولیس عمران خان کی، اس جگہ یہ واقعہ ہوا جو وزیراعلیٰ پنجاب کا حلقہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خوشخبری ہے، عمران خان نے خود 10 ماہ بعد الیکشن کا اعلان کردیا، مریم اورنگزیب

وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد ایک شخص کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا، اور گجرات کے تھانے میں لے گی، اور اس کا پہلا، دوسرا، تیسرا اور چوتھا بیان ریکارڈ کرکے میڈیا کو دیتی ہے، اور تم پر قاتلانہ حملہ شہباز شریف، رانا ثنااللہ نے کروایا؟

انہوں نے کہا کہ اور کہتے ہو کہ تحقیقات اس وقت تک نہیں ہو سکتیں جب تک یہ تین لوگ استعفی نہیں دے دیتے، ان تین لوگوں کو تحقیقات سے کیا تعلق ہے؟ پنجاب میں تمہاری حکومت ہے، تم اسکاٹ لینڈ یارڈ بلاؤ، تم جے آئی ٹی بلاؤ، تم جوڈیشل کمیشن بناؤ، تم اس تحقیقات کے سربراہ بن جاؤ، اس سے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور ادارے کا کیا کام ہے؟ پنجاب میں شہباز شریف کی جانب سے بنائی جانے والی فرانزک لیب ہے، وہاں سے فرانزک کرواؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جہاں مرضی ہو تحقیقات کروائیں لیکن پھر اس تحقیقات میں پیش ہوں اور جو الزامات لگائے ہیں اس کا پھر ثبوت ضرور دیں، ہم ہر طرح کی تحقیقات میں پیش ہونے کو تیار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جس نے بھی انکوائری کرنی ہے، جس نے جہاں سے بھی جو انکوائری کروانی ہے، ہماری ایک ہی شرط ہے، عمران خان اس تحقیقات میں شامل ہوں گے اور اپنے الزامات کے ثبوت دیں گے۔

مریم اورنگزیب نے سوال اٹھایا کہ 24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی تم مقدمے کی ایف آئی آر نہ کٹواؤ؟ کیونکہ تمہیں پتا ہے کہ تم جھوٹ بول رہے ہو، ایف آئی آر میں کیا لکھواؤ گے؟ ابھی گجرات کے تھانے پر دھاوا بولا ہے کہ میری مرضی کے مطابق ایف آئی آر لکھی جائے، قانون کے مطابق ایف آئی آر نے کٹے گی۔

’شوکت خانم میں بیٹھ کر پولیس اور سرکاری ڈاکٹرز کو رسائی نہیں دے رہے‘

ان کا کہنا تھا کہ تین گھنٹے کا سفر کرکے سیدھے شوکت خانم ہسپتال گئے ہیں، اس کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں، شوکت خانم کے بورڈ کو بھی جواب دینا پڑے گا، اور وہاں بیٹھ کر پولیس اور سرکاری ڈاکٹرز کو رسائی نہیں دے رہے، اس کا پورا ضابطہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: او آئی سی بنیادی حقوق اور مسلم اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کردار ادا کرے، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ان کے مطابق حملہ کروایا، وہ تحقیقات میں دلچسپی رکھتے ہیں، عمران خان صاحب کہہ رہے ہیں کہ نہیں، الزام لگایا جائے گا، وہ کہہ رہے ہیں کہ میں پنجاب کے کسی ہسپتال سے لیگو نہیں کرواؤں گا، اور کہہ رہے ہیں کہ میں صرف جھوٹی کہانی سناؤں گا۔

’دبئی میں ہیروں کا سیٹ 80 کروڑ روپے میں بیچا‘

مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا کہ گرافٹ کمپنی کا بنایا ہوا 50 لاکھ ڈالر کا ہیروں کا سیٹ ملا، وہ دنیا میں صرف ایک سیٹ بنا تھا، وہ تم نے فرح گوگی کو جہاز پر بھیج کر دبئی میں 20 لاکھ ڈالر کا بیچا جو کہ 80 کروڑ روپے بنتے ہیں، بالکل ٹھیک کہتے ہو، توشہ خانہ کے سارے ثبوت موجود ہیں، وہ کہانی بھی کل ثبوتوں کے ساتھ آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں کہ 6 مہینے جو میرے ساتھ ہوا، وہ پاکستان کی تاریخ میں کسی کے ساتھ نہیں ہوا، عمران خان، کیا آپ کی بیٹی کو آپ کے سامنے گرفتار کرکے سزائے موت کی چکی میں آپ کے ساتھ والے سیل میں کسی نے بند کیا؟ کیا آپ کے بیٹے کو، دوسرے بیٹے کو گرفتار کرکے کسی نے سزائے موت کی چکی میں ڈالا؟

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک نے بہت قربانیاں دی ہیں، مذہب کے کارڈ کو مت کھیلو، سیاست کرو، سیاسی دشمنی نہ کرو، سیاست کرو، ملک دشمنی نہ کرو، جو تم ملک کے ساتھ کھیل رہے ہو، یہ خطرناک کھیل ہے۔

’آرمی چیف کا تقرر وزیراعظم شہباز شریف کا استحقاق ہے‘

ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان آرمی چیف کے تقرر کے حوالے سے دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ آپ 10 یا 15 دن پہلے آرمی چیف کے تقرر کا اعلان نہیں کرسکتے؟ آپ آرمی چیف کے تقرر کا کب اعلان کر رہے ہیں؟ عمران خان کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، آئین و قانون کے مطابق آرمی چیف کا تقرر وزیراعظم شہباز شریف کا استحقاق ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ عمران خان کو یہ بات سمجھ آ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حقیقی آزادی والے سوچ لیں، عمران خان نے تسلیم کیا بیک ڈور مذاکرات کر رہا ہوں، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ بند کمرے میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے توسیع کی پیش کش مسترد کی تھی، اس وقت سے انہوں نے ادارے کو ٹارگٹ کر لیا، یہ اس میں اتنا گر گئے کہ انہوں نے شہدا کے خلا ف مہم چلائی، ان کا مقصد یہ ہے کہ ادارے کو دباؤ میں لاؤ کہ میری سیاست بچاؤ، میرا اقتدار بچاؤ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں