کراچی ضمنی انتخابات: آئی جی اور رینجرز سے سیکیورٹی کی رپورٹ طلب

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2022
وکیل نے الزام لگایا کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے بجائے سندھ حکومت کے پاس ہے—فائل فوٹو: وکی میڈیا
وکیل نے الزام لگایا کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے بجائے سندھ حکومت کے پاس ہے—فائل فوٹو: وکی میڈیا

کراچی میں ضمنی انتخابات کی تاریخ میں تاخیر پر سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی پولیس اور رینجرز کو انتخابات کے دوران سیکیورٹی کےحوالے سے پیش رفت پر رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے اسلام آباد کی امن و امان کی صورتحال کے لیے سندھ کے 5ہزار اہلکار تعینات کرنے کے بعد کراچی میں ضمنی انتخابات میں مناسب سیکیورٹی نہ ہونے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تین صوبوں میں ضمنی، بلدیاتی انتخابات کیلئے فوج تعیناتی کی درخواست

الیکشن کمیشن نےعدالت کو آگاہ کیا کہ انہوں نے تمام مرکزی سیاسی جماعتوں کے صوبائی اور مقامی رہنماؤں کو 9 نومبر کے اجلاس میں شرکت کرکے کراچی کے ضمنی انتخابات میں اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل عبداللہ ہانجرہ نے بیان میں کہا کہ ضمنی انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے درخواست دائر کی تھی، جس پر چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بیچ نے سماعت کی۔

وکیل نے دو رکنی بینچ کو آگاہ کیا کہ کراچی ڈویژن میں 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات سیکیورٹی کی عدم فراہمی کی وجہ سے ملتوی ہوگئے تھے، بعد ازاں الیکشن کمیشن اس معاملے پر 9 نومبرکو دوبارہ غور کرے گا۔

جماعت اسلامی کے وکیل نے استدعا کی کہ صوبائی حکام ضمنی انتخابات میں سیکیورٹی کی عدم فراہمی کا بہانہ بنا رہی ہے لیکن دوسری جانب اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کے لیے 5 ہزار پولیس اہلکار بھیجے گئے ہیں۔

وکیل نے الزام لگایا کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے بجائے سندھ حکومت کے پاس ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت سندھ کا تیسری مرتبہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ

الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کا یکم نومبر کا خط عدالت کے سامنے پیش کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے اگلے تین ماہ کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس اہلکار بھی دستیاب نہیں ہوں گے۔

وزیر داخلہ کی ہدایت پر سندھ سے بلائے گئے 5ہزار پولیس اہلکاراسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے لیے تعینات کیے گئے ہیں، یہ پولیس اہلکار 11ویں انٹرنیشنل ڈیفنس ایکسپو 2022 اور بچوں کے لیے شروع کی گئی کورونا ویکسین مہم کے لیے تعینات ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ انہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمٰن، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی اور متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے رہنما وسیم اختر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کو بھی الیکشن کمیشن کے 9 نومبر کو اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی پولیس اور رینجرز کو کراچی ڈویژن میں سیکیورٹی کے حوالے سے پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ کا کراچی کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے لیے الیکشن کمیشن کو خط

یاد رہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں 28 اگست کو ملتوی ہونے والے ضمنی الیکشن کے بعد اگست میں پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں