معاشی ترقی کیلئے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلیوں، برآمدات میں اضافے کی ضرورت ہے، احسن اقبال

14 نومبر 2022
احسن اقبال نے کہا ملک 2017.18 میں 2025 تک دنیا کی ٹاپ 25 معیشتوں میں شامل ہونے کے راستے پر گامزن تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
احسن اقبال نے کہا ملک 2017.18 میں 2025 تک دنیا کی ٹاپ 25 معیشتوں میں شامل ہونے کے راستے پر گامزن تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومت نے ’وژن 2035‘ اور ’وژن 2047‘ کے ایجنڈے کے تحت ملک کی تیز رفتار سماجی و معاشی ترقی کے لیے کام شروع کردیا جب کہ روڈ میپ کی تیاری سے متعلق منصوبہ بندی کمیشن نے تحقیق اور مطالعے کا آغاز کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعے کا مقصد ایسی پالیسیوں کی نشاندہی کرنا ہے جن پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرنے اور تیز رفتار ترقی کے لیے روڈ میپ بنانے کی ضرورت ہو سکتی ہے جبکہ یہ اسٹڈی چند ماہ میں مکمل ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال نے سیلاب سے بھاری نقصان کا ذمے دار پی ٹی آئی کو قرار دے دیا

اس منصوبے کی نگرانی کے لیے معاشی ماہرین پر مشتمل ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں نجی شعبے اور ملک کے تحقیقی اداروں کے نمائندے بھی شامل ہیں جب کہ پلاننگ کمیشن کے چیف اکانومسٹ اس تمام کارروائی کے دوران رابطہ کاری کا کام کریں گے۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مطالعہ 2023 کے آغاز میں شروع کیا جائے گا اور یہ پاکستان کے وژن 2035 اور وژن 2047 کو ترقی دینے کے لیے سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں بنیادی ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں اور برآمدات میں اضافے پر مبنی ترقی کی ضرورت ہے، یہ مقصد کم از کم ایک دہائی تک مستقل پالیسی فریم ورک پر عمل کرکے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے دعویٰ کیا کہ ملک 2017.18 میں 2025 تک دنیا کی ٹاپ 25 معیشتوں میں شامل ہونے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اپنے راستے پر گامزن تھا جو کہ 2014 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے تحت شروع کیے گئے پاکستان ویژن 2025 میں طے کیا گیا تھا لیکن 2018 میں حکومت کی تبدیلی نے ہدف کی جانب سفر کی راہ سے ہٹا دیا۔

مزید پڑھیں: عمران نیازی نوجوانوں کو نفسیاتی غلام بنا رہا ہے، احسن اقبال

انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے پالیسیوں کے تسلسل کو ختم کر دیا گیا اور گزشتہ حکومت نے تصادم اور ترقی کے سفر سے واپسی کا راستہ اختیار کیا جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد اور ہدف کی جانب پیش قدمی ختم ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً چار سال بعد ہمیں معاشی طور پر دیوالیہ پن کے قریب ملک وراثت میں ملا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا اور قومی ترقی کے سفر کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال کی سی پیک اتھارٹی کو ختم کرنے کی ہدایت

انہوں نے کہا کہ پاکستان آؤٹ لک 2035 ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرے گا کہ ہم اس وقت کہاں کھڑے ہیں اور اگر ہم ڈیڑھ دہائی تک معمول کے مطابق کام کرتے تو ہم کس جانب جا رہے ہیں۔

اجلاس کے دوران پلاننگ کمیشن کے تمام ممبران سے کہا گیا کہ وہ اپنے متعلقہ شعبوں کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مطالعہ مکمل کریں، اقدام کی نگرانی کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں