وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے غیر ملکی سازش کے بیانیے سے پیچھے ہٹنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے اپنی سیاست کے لیے پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچایا۔

خیال رہے کہ 13 نومبر کو سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے برطانوی اخبار ’فنانشل ٹائمز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اقتدار سے ہٹائے جانے کے لیے اب میں امریکی انتظامیہ کو مزید مورد الزام نہیں ٹھہراتا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا تھا کہ وہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان باوقار تعلقات چاہتے ہیں۔

مبینہ سازش میں امریکا کے کردار کے حوالے سے عمران خان نے تبصرہ کیا کہ ’جہاں تک میرا خیال ہے یہ معاملہ اب ختم ہوچکا ہے، میں آگے بڑھ چکا ہوں‘۔

آج ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی مکاری وجھوٹ سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، جس پرقوم حیران ہے۔

کئی ماہ تک بیرونی سازش کا الزام لگانے سے پیچھے ہٹنے کی عمران خان کو قیمت چکانی چاہیے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی طرف سے امریکا پر الزام عائد کرنے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایک عالمی طاقت ہے جس سے گزشتہ 75 سال سے ہمارے تعلقات رہے ہیں جن میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے مگر اس شخص نے ان کی دہلیز پر جاکر الزام عائد کیا۔

خواجہ آصف قومی اسمبلی میں اظہار خیال کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
خواجہ آصف قومی اسمبلی میں اظہار خیال کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایوان کو اس بات پر نوٹس لینا چاہیے کہ ایک شخص آٹھ ماہ سے گلیوں، بازاروں میں بیرونی سازش کے الزامات لگاتا رہا ہے اور کل ان الزامات کو لپیٹ لیا ہے تو اس شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ باہر کے ممالک سے ملنے والی قیمتی گھڑیاں نکال کر ان کی جگہ اسی طرح کی نقلی گھڑیاں رکھی گئیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے مذہب کی ’ریڈلائن کراس‘ کی جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ مخلوط حکومت نے گزشتہ 6 ماہ میں کسی سیاستدان یا سیاسی کارکن کو اپنے بغض کا نشانہ نہیں بنایا نہ ہی قومی احتساب بیورو (نیب) نے کسی پر مقدمہ بنایا اور نہ ہی کسی پر میری طرح آرٹیکل 6 لگایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں، شہباز شریف اور حمزہ شہباز ایک ہی جیل میں قید تھے جبکہ آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ قید تھیں، نواز شریف قید تھے تو ان کی بیٹی بھی قید تھیں، لہٰذا اس نے ہمارے معاشرے میں رشتوں کی پہچان بھلا دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں ایسے حادثات بھی ہوئے ہیں کہ اس شخص کو ساڑھے تین سال تک اقتدار ملا تو ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا کر کہتا تھا کہ میرے سارے مخالفین کو اندر کرو۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے بیانات توثیق کرتے ہیں کہ ادارے کے نیوٹرل رہنے سے ان کو کتنی تکلیف ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع نے کہا کہ جو شخص بیٹی اور بہن کے رشتے کا احترام نہ کرے، اپنی والدہ کے نام پر بنائے گئے ہسپتال کے پیسے اپنی سیاست پر استعمال کرے، وہ آج وہ کہتا ہے کہ بیرونی سازش، امپورٹڈ حکومت، سائفر، حقیقی آزادی کو بھول جاؤ۔

انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 6 ماہ سے کوشش کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات ٹھیک ہو جائیں اور عمران خان جو کھنڈرات چھوڑ گئے ہیں ان پر نئی عمارت تعمیر کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 3 کروڑ سے زائد پاکستانی سوال کر رہے ہیں کہ ہمارے سروں پر چھتیں نہیں، سردیاں آرہی ہیں اور کھانے کے لیے بھی کچھ نہیں، اس صورتحال میں تمام لوگ وہاں پہنچے ہیں مگر عمران خان سیلاب متاثرین کے پاس نہیں گئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی کابینہ کا یہ حال تھا کہ ایک لفافہ لہرایا گیا کہ منظور کر لیں اور جب پوچھا گیا کہ اس میں کہا ہے تو کہا گیا کہ بس اس کو منظور کرلیں اور وہ 19 کروڑ ڈالر اس لائبلٹی اکاؤنٹ میں چلے گئے جو سندھ حکومت کو سپریم کورٹ کے حکم پر زمینوں کے لیے ادا کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: خواجہ آصف کی فوج کو اپنا چیف خود منتخب کرنے کی تجویز پر پی ٹی آئی کی جانب سےتنقید

عمران خان کی طرف سے امریکا پر الزام عائد کرنے پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا ایک عالمی طاقت ہے جس سے گزشتہ 75 سال سے ہمارے تعلقات رہے ہیں جن میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے مگر اس شخص نے ان کی دہلیز پر جاکر الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ان کی اپنی حکومت ہے پھر بھی اس کی مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج نہیں ہوتی تو اس کا گلہ بھی مخلوط حکومت کے ساتھ ہے، آج تک کسی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور جس شخص نے حملہ آور کو پکڑا وہ خاندان کے ساتھ پنجاب حکومت کا مہمان ہے جس سے کوئی نہیں مل سکتا کیونکہ ساری سیاست جھوٹ پر مبنی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایوان کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ ایک شخص آٹھ ماہ سے گلیوں، بازاروں میں بیرونی سازش کے الزامات لگاتا رہا ہے اور کل ان الزامات کو لپیٹ لیا ہے تو اس شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، ان کےخلاف لمبی قانونی کارروائی ہونے والی ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے تاحال نواز شریف سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔

’نئے آرمی چیف پر نواز شریف سے اب تک کوئی مشاورت نہیں ہوئی‘

قبل ازیں، اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں ہوا اور تعیناتی پر مشورہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے۔

آرمی چیف کی تعیناتی میں نواز شریف کے کردار سے متعلق پوچھے گئے سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف سے اب تک کوئی مشاورت نہیں ہوئی، یہ ہوائی باتیں ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں، خواجہ آصف

عمران خان کی طرف سے امریکی سازشی بیان تبدیل کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کیا عمران خان پہلی بار مکر رہے ہیں، وہ تو ہر چیز سے مکر جاتے ہیں، گزشتہ چار سال سے کتنی باتیں کیں کسی بات پر عمران خان کھڑا رہا ہے؟

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کس حالت میں ہوتا ہے اور کیا کہہ جاتا ہے اسے خود یاد نہیں رہتا، جیسا کل کہا ہے کہ میرے قتل کی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، اس آدمی کو یہ پتا ہی نہیں کہ وہ کہتا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کچھ لوگ اس کی بات پر اعتبار کرنے کو تیار ہیں تو یہ ان کا معاملہ ہے۔

عمران خان پیچھے نہیں ہٹ سکتے، غیر ملکی سازش کے بیانیے پر جواب دینا ہوگا، وزیر اطلاعات

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو جواب دینا ہوگا کہ حکومت کی تبدیلی پر اپنائے گئے بیرونی ملک کی سازش کے ان کے بیانیے میں اچانک تبدیلی کیسے آئی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ امریکی سازش کا بیانیہ پسِ پشت ڈالنے سے بات ختم نہیں ہوگی، جس بیانیہ پر پورے ملک میں انتشار اور جھوٹ پھیلایا آپ کو اس پر جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جواب دیے بغیر صرف دستبرداری کافی نہیں، آج عمران خان سے سوال نہیں بلکہ آج عمران کی بات پر یقین کرنے والوں کے لیے سوالیہ نشان ہے۔

وزیر اطلاعات نے عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جھوٹے، ملکی مفاد سے کھیل کھیلنے والے فارن فنڈڈ فتنے کی بات سُننے والوں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ پارلیمان کو، افواجِ پاکستان کو، اداروں کو غدار ٹھہرا کر بات ختم کرنا، ایسے نہیں ہوگا عمران خان۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جھوٹ کے لیے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی، عمران خان ملک کو تہس نہس کر کے آج امریکی سازش کے بیانیہ سے دستبردار ہو گئے ہیں، عمران خان نے اپنے حامیوں کو پاگل اور بھیڑ بکریاں سمجھ رکھا ہے۔

درین اثنا وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے بھی بیانیہ تبدیل کرنے پر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تبصرے (0) بند ہیں