وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ذاتی مفادات کے لیے ملک کی سالمیت، یکجہتی اور وقار کے ساتھ کھیلنا ریاست کے خلاف جرم کرنا ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کارروائی کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈان ڈاٹ کام سے خصوصی بات کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک کی سالمیت، یکجہتی اور وقار کے ساتھ اس طرح کھیلنا اور پاکستان کے دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرنا، میرا خیال ہے کہ بہت بڑا نقصان ہے۔

ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان نے جو الزامات لگائے ہیں، برطانوی نشریاتی ادارے کی خاتون نے دوران انٹرویو عمران خان سے ثبوت پوچھے تھے، جو ان کے پاس نہیں تھے، کیا اس حوالے سے عمران خان پر قانونی کارروائی کرنے جارہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہم سوچ رہے ہیں کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ میرا خیال ہے کہ اپنے ذاتی مفادات اور اپنی خواہشات کے لیے اس طرح کرنا ریاست کے خلاف جرم کرنا ہے۔

آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان آرمی چیف کے نام پر ڈیڈ لاک سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ نام پر ابھی مشاورت ہی شروع نہیں ہوئی، ڈیڈ لاک کیا ہوگا، 18 یا 19 نومبر سے مشاورت کا آغاز ہوگا۔

ان سے سوال پوچھا گیا کہ آرمی چیف کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کون سے نام فیورٹ ہیں، جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ فوج جو بھی نام بھیجے گی، اس میں سے دیکھیں گے، ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ہے، ابھی یہ عمل شروع ہی نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز (14 نومبر) وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی طرف سے امریکا پر عائد الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایک عالمی طاقت ہے جس سے گزشتہ 75 سال سے ہمارے تعلقات رہے ہیں جن میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے مگر اس شخص نے ان کی دہلیز پر جا کر الزام عائد کیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایوان کو اس بات پر نوٹس لینا چاہیے کہ ایک شخص 8 ماہ سے گلیوں، بازاروں میں بیرونی سازش کے الزامات لگاتا رہا ہے اور کل ان الزامات کو لپیٹ لیا ہے تو اس شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

وزیر دفاع نے کہا تھا کہ جو شخص بیٹی اور بہن کے رشتے کا احترام نہ کرے، اپنی والدہ کے نام پر بنائے گئے ہسپتال کے پیسے اپنی سیاست پر استعمال کرے، آج وہ کہتا ہے کہ بیرونی سازش، امپورٹڈ حکومت، سائفر، حقیقی آزادی کو بھول جاؤ۔

دوسری جانب گزشتہ روز (14 نومبر) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو جواب دینا ہوگا کہ حکومت کی تبدیلی پر اپنائے گئے بیرونی ملک کی سازش کے ان کے بیانیے میں اچانک تبدیلی کیسے آئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جھوٹے، ملکی مفاد سے کھیل کھیلنے والے فارن فنڈڈ فتنے کی بات سُننے والوں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ پارلیمان، افواجِ پاکستان اور اداروں کو غدار ٹھہرا کر بات ختم کرنا، ایسے نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اپنے جھوٹ کے لیے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی، عمران خان ملک کو تہس نہس کر کے آج امریکی سازش کے بیانیے سے دستبردار ہو گئے ہیں، عمران خان نے اپنے حامیوں کو پاگل اور بھیڑ بکریاں سمجھ رکھا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں