نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کون ہیں ؟

اپ ڈیٹ 29 نومبر 2022
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر—فائل فوٹو:
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر—فائل فوٹو:

پاک فوج کے سبکدوش ہونے والے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل عاصم منیر کو پاک فوج کی کمان سونپ دی اور وہ پاکستان کے 17 ویں سپہ سالار بن گئے ہیں۔

جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمان کی چھڑی ملک کے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے حوالے کی۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر اس وقت سب سے سینئر ترین جنرل ہیں، انہیں ستمبر 2018 میں 3 اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی لیکن انہوں نے 2 ماہ بعد چارج سنبھالا تھا جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ جنرل کے طور پر ان کا چار سالہ دور 27 نومبر کو اس وقت ختم ہوجائے گا جب موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اپنی فوج کی وردی اتار رہے ہوں گے۔

نامزد کردہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر ایک بہترین افسر ہیں، وہ منگلا میں آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کے ذریعے سروس میں شامل ہوئے اور فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، وہ اس وقت سے موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف کے قریبی ساتھی رہے ہیں جب سے انہوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوجیوں کی کمان سنبھالی تھی جہاں اس وقت جنرل قمر جاوید باجوہ کمانڈر 10 کور تھے۔

بعد ازاں، انہیں 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اگلے سال اکتوبر میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا، تاہم اعلیٰ انٹیلی جنس افسر کے طور پر ان کا اس عہدے پر قیام مختصر مدت کے لیے رہا کیونکہ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے اصرار پر 8 ماہ کے اندر ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تقرر کردیا گیا تھا۔

جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر منتقلی سے قبل انہیں گوجرانوالہ کور کمانڈر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا جہاں اس عہدے پر وہ 2 سال تک فائز رہے تھے۔

اُردو نیوز کے مطابق سینئیر صحافی ماجد نظامی نے بتایا کہ پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو 2 انٹیلی جنس ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ایم آئی) کی قیادت کر چکے ہیں، اس کے علاوہ وہ پہلے کوارٹر ماسٹر جنرل ہوں گے جنہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں