بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر اور وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرا مودی نے 2002 میں بطور وزیراعلیٰ گجرات سماج دشمن عناصر کو سبق سکھایا تھا۔

اسکرول ڈاٹ اِن کی رپورٹ کے مطابق امیت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندرا بھائی (مودی) کے لیے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ایسا سبق پڑھایا کہ انہیں 2022 تک کچھ کرنے کی ہمت نہیں ہوئی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے گجرات میں امن قائم کر دیا۔

یاد رہے کہ گجرات میں فروری اور مارچ 2002 میں گودھرا میں ہندو عقیدت مندوں کو لے جانے والی ٹرین کے ڈبوں میں آتشزدگی کے بعد بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے۔

سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ فسادات کے نتیجے میں 790 مسلمان اور 254 ہندو مارے گئے۔

مادھورا میں انتخابی ریلی کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امیت شاہ اپنی تقریر میں گجرات میں 2002 میں ہونے والے پُرتشدد واقعات کے بارے میں 16 منٹ اور 25 سیکنڈ کے بعد بات شروع کی ہے۔

ریلی میں امیت شاہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس نے اپنے انتخابی امکانات کو تقویت دینے کے لیے مختلف مذاہب اور ذاتوں کے ووٹروں کو ایک دوسرے کے درمیان تصادم کے لیے اکسایا ہے۔

امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ گجرات میں کانگریس کے دور حکومت (1995 سے پہلے) میں فرقہ ورانہ فسادات بڑھ رہے تھے، ان فسادات کے ذریعے کانگریس نے اپنا ووٹ بینک مضبوط بنایا تھا اور معاشرے کے بڑے طبقے کے ساتھ ناانصافی کی تھی۔

خیال رہے کہ بھارتی ریاست گجرات میں اسمبلی کے انتخابات دو مرحلوں میں یکم دسمبر اور 5 دسمبر کو منعقد ہوں گے جبکہ انتخابی نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو ہماچل پردیش اسمبلی کے انتخابات کے ساتھ کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں