غلاموں جیسا سلوک، وسیم اکرم کے الزامات پر سلیم ملک کا ردعمل

اپ ڈیٹ 29 نومبر 2022
سلیم ملک نے وسیم اکرم کے الزامات کی تردید کردی— فائل فوٹو: ڈان
سلیم ملک نے وسیم اکرم کے الزامات کی تردید کردی— فائل فوٹو: ڈان

قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی کتاب کی اشاعت کے بعد سے نت نئے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے اور اب وسیم اکرم نے سابق کپتان سلیم ملک پر غلاموں جیسا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا ہے البتہ سابق مایہ ناز بلے باز نے ان الزامات کی تردید کردی ہے۔

سابق کپتان وسیم اکرم نے ’سلطان‘ کے نام سے اپنی سوانح حیات میں کئی انکشافات کیے ہیں۔

کتاب میں درج ایک اور اقتباس اس وقت میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے جس میں سوئنگ کے سلطان نے سلیم ملک پر الزام عائد کیا ہے کہ قومی ٹیم میں ان کے ابتدائی دنوں کے دوران سابق بلے باز ان سے غلاموں جیسا سلوک کرتے تھے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ٹیم کے سینئر کھلاڑی سلیم ملک میرے جونیئر ہونے کا فائدہ اٹھاتے تھے، وہ مجھ سے مساج کروانے کے ساتھ ساتھ اپنے کپڑے بھی دھلواتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سلیم ملک ایک خود پرست، منفی ذہنیت کے حامل شخص تھے جو مجھ سے غلاموں جیسا سلوک کرتے تھے۔

وسیم اکرم 1990 کی دہائی میں سلیم ملک کی زیر قیادت بھی کھیلے ہیں اور رپورٹس کے مطابق دونوں کے درمیان کچھ اچھے تعلقات نہیں تھے۔

1996 اور 1999 کے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی قیادت کرنے والے کپتان نے کہا کہ جب رمیز راجا، طاہر، محسن اور شعیب محمد جیسے کھلاڑی مجھے نائٹ کلب چلنے کی دعوت دیتے تھے تو مجھے غصہ آجاتا تھا۔

دوسری جانب سلیم ملک نے وسیم اکرم کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وسیم اکرم نے یہ سب اپنی کتاب کی تشہیر کے لیے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں کال کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا، میں ان سے پوچھوں گا کہ انہیں یہ سب لکھنے کی کیا ضرورت تھی۔

سلیم ملک نے کہا کہ اگر میں اتنی چھوٹی ذہنیت کا حامل ہوتا تو انہیں باؤلنگ کرنے کا موقع فراہم نہ کرتا، میں ان سے پوچھوں گا کہ آخر انہوں نے میرے بارے میں یہ سب کیوں لکھا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک کوئی بیان نہیں دینا چاہتا جب تک وسیم اکرم سے براہ راست بات نہیں کر لیتا یا ان کی کتاب خود نہیں پڑھ لیتا کیونکہ مجھے نہیں معلوم انہوں نے یہ کتاب کس سیاق و سباق کے تحت لکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اور وسیم اکرم ایک ساتھ کھیلے ہیں اور کچھ اچھا وقت ساتھ گزارا ہے اس لیے میں کوئی بیان دے کر تنازع کھڑا نہیں کرنا چاہتا، البتہ اس طرح مساج اور کپڑوں کی بات کر کے وسیم اکرم خود اپنی تضحیک کر رہے ہیں۔

سلیم ملک نے 1982 میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا اور اسی میچ کی دوسری اننگز میں سنچری اسکور کی تھی۔

بلے بازی کی بہترین تکنیک کے لیے جانے جانے والے سلیم ملک نے پاکستان کو ون ڈے اور ٹیسٹ دونوں میں متعدد یادگار فتوحات سے ہمکنار کرایا لیکن ان کے کیریئر کا اختتام اس وقت افسوسناک انداز میں ہوا جب میچ فکسنگ کے الزام میں ان پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں