بینظیرکفالت پروگرام میں ٹرانس جینڈرز کی شمولیت کی منظوری

03 دسمبر 2022
شازیہ مری کی زیر صدارت بورڈ اراکین کا اجلاس ہوا—فوٹو: بی آئی ایس پی ٹوئٹر
شازیہ مری کی زیر صدارت بورڈ اراکین کا اجلاس ہوا—فوٹو: بی آئی ایس پی ٹوئٹر

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے بورڈ نے بینظیر کفالت پروگرام میں ٹرانس جینڈر افراد کو شامل کرنے کی منظوری دے دی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اور بی آئی ایس پی کی چیئرمین شازیہ مری کی زیر صدارت بینظیر کفالت پروگرام کا 56 واں اجلاس ہوا جہاں بورڈ اراکین نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) پر زور دیا کہ وہ ٹرانس جینڈر افراد کو شناختی کارڈ کے حوالے سے نظام آسان بنائیں۔

وفاقی وزیر شازیہ مری نے اس موقع پر ٹرانس جینڈر پالیسی کی منظوری کو سنگ میل قرار دیتے ہوئے اراکین پر زور دیا کہ وہ پسے ہوئے طبقے کے لیے رکھیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ٹرانس جینڈر افراد بھی اس پالیسی سے فائدہ حاصل کرسکیں۔

اس سے قبل 2 دسمبر کو وفاقی وزیر شازیہ مری نے ٹرانس جینڈر افراد کو بینظیر کفالت پروگرام میں خود کو رجسٹر کرنے سے متعلق نظام کی وضاحت کی اور کہا تھا کہ انہیں رجسٹریشن کے بعد 7 ہزار روپے موصول ہوں گے۔

بورڈ اجلاس کے دوران اراکین نے تسلیم کیا کہ بی آئی ایس پی، نادار اور شراکت دار بینکوں جیسے اداروں نے مختصر وقت میں سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے لیے مثالی کام کیا ہے۔

بینظیر کفالت پروگرام کے بورڈ نے فیصلہ کیا کہ بی آئی ایس پی ادائیگی کا نیا نظام اپنانے جارہا ہے جس کے تحت مستفید ہونے والے افراد اپنی مرضی کے بینک سے براہ راست رقم حاصل کر پائیں گے لہٰذا نقد ادائیگی یقینی بنانے کے لیے شفاف طریقہ کار وضع کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم کا پروگرام برائے سیلاب متاثرین کی مدد کے تحت 28 لاکھ خاندانوں کے درمیان 70 ارب روپے تقسیم کردیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے تاحال بہت کام کرنا ہے۔

بورڈ اجلاس میں حصول کے خودمختار کام اور سائبر سیکشن کی منظوری دی اور بی آئی ایس پی کے ڈھانچہ جاتی بہتری کا فیصلہ بھی کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں مستفید ہونے والے افراد کے ساتھ بلوچستان کے 5 اضلاع کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہے۔

اراکین نے آزاد جموں اور کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی اسٹرکچرل اصلاحات کی منظوری دے دی۔

بی آئی ایس پی بورڈ نے سروس کے دوران انتقال کر جانے والے ملازمین کے لیے تعاون پیکیج کی منظوری دے دی، جس میں گریڈ ون سے گریڈ 8 تک کے ملازمین کے لیے ایک دفعہ 20 لاکھ گرانٹ، گریڈ 9 سے گریڈ 16 تک 50 لاکھ روپے اور گریڈ 17 سے اوپر کے ملازمین کے لیے 70 لاکھ روپے گرانٹ شامل ہے۔

بورڈ نے بی آئی ایس پی کے ملازمین کی تنخواہ اور الاؤنسز کی نظر ثانی کے لیے تجاویز فنانس اینڈ ایچ آر کمیٹی کو بھیج دیں۔

بورڈ کے اراکین کو بتایا گیا کہ بی آئی ایس پی ملازمین کو 2019 سے تنخواہ اور الاؤنس میں تبدیلی نہیں کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں